پی ٹی آئی حکومت ایڈہاک ازم کی بنیاد پر چل رہی ہے، سینٹر سراج الحق

335

پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ایڈہاک ازم کی بنیاد پر چل رہی ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے گزشتہ ادوار میں حکومتو ں کے مزے لیے اور ملک کو مسائل سے دوچار کیا، پی ٹی آئی نے ان مسائل میں مزید اضافہ کیا، 2020 پاکستان میں کسان ، صحافی ، دکاندار ، تاجر سمیت سب پر بھاری رہا ۔ جاگیردار اور سرمایہ دار کے چنگل سے آزادی حاصل کرنا ہوگی، جماعت اسلامی نظام بدلنے کے لیے مصروف عمل ہے، میڈیکل کالجز میں داخلہ کے لیے ٹیسٹ دینے والے طلبہ و طالبات کے مطالبات کو فی الفور پورا کیا جائے

ان خیالات کااظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ ڈھائی برس میں ملکی مسائل میں بے پناہ اضافہ کیا، حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ موجودہ سیٹ اپ کو لانے والے بھی پریشان ہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں بھی ملکی مسائل میں اضافہ کی برابر کی ذمہ دار ہیں کیونکہ اتحاد میں شامل دو جماعتوں نے ماضی میں ایک نہیں، کئی کئی بار حکومتوں کے مزے لیے اور ملکی ترقی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی فرق نہیں، دونوں اطراف کے درمیان اختلاف پالیسی کے مسئلہ پر نہیں، ان کی خارجہ پالیسی ایک ہے، صحت اور تعلیم کی پالیسی ایک ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے قرض لینے پر یہ دونوں متفق ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ پی پی سندھ حکومت کی قربانی دے گی، پی ڈی ایم مختلف الخیال جماعتوں کا مجموعہ ہے اور سب کا اپنا اپنا ایجنڈاہے، ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کے لیے نظام بدلنا ہوگا، سرمایہ داراور جاگیردار کے چنگل سے آزادی حاصل کرنا ہوگی، جماعت اسلامی اسی کے لیے جدوجہد کر ہی ہے، ہماری منزل ملک میں اسلامی نظام کا قیام ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو کم از کم اب اس ایجنڈے پر ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے کہ ملک میں آئندہ الیکشن کو شفاف کیسے بنایا جاسکتاہے، اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ 2021میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت کا تسلسل ہی دیکھ رہے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت تو آن گراؤنڈ 2020میں بھی موجود نہیں ہے، ڈے ٹوڈے اور ایڈہاک ازم کی بنیاد پر ملک کو چلایا جارہاہے، مہنگائی ، بے روزگاری ، کرپشن ، بدامنی نے ملک کو گھیر رکھا ہے، صحافی ، کسان ، تاجر ، دکاندار ، سب بری طرح متاثر ہیں، اسکول بند اور تعلیمی نظام مفلوج ہوا پڑا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کا ذکر کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہاکہ مودی کی فاشسٹ حکومت نے مقبوضہ وادی میں ظلم کی نئی داستانیں رقم کی ہیں جبکہ عالمی برادری نے اس پر شرمناک خاموشی اختیار کر رکھی ہے، اسی طرح ہمارے حکمران کشمیر پر کوئی واضح اور دو ٹوک موقف نہیں لے سکے، بی جے پی کی حکومت نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کر رکھا ہے، کسان احتجاج کر رہے ہیں، اقلیتوں کے گلے چھری نیچے ہیں۔