بہاولپور(آن لائن)پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کسی ڈکٹیٹر یا ادارے کی جاگیر نہیں،فوجی قیادت اپنی پوزیشن واضح کرے کہ کیا وہ اس نااہل حکومت کی پشت پر تاکہ اس تحریک کا رخ آپ کی طرف موڑ دیا جائے۔بہاولپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ بہاولپور کے صوبے کی بات کرنے کے لیے پہلے بھی میں یہاں آیا تھا اور آج اسی عزم کے اعادے کے لیے آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج کی اس متمدن دنیا میں ریاستوں کی بقا کا دار ومدار مستحکم معیشتوں پر ہوا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کو مودی کے ظلم و ستم پر چھوڑ دیا ہے یہ کشمیر فروش ہیں اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ 5فروری کو اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی منائے گی اور پی ڈی ایم کی سربراہی میں ہر بڑے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور بتایا جائے گا کہ اس جعلی سرکار نے کشمیر کو بیچا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی کشمیر فروش ہیں کیونکہ حکومت سے پہلے انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان نے پیش کیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ مودی کامیاب ہو کیونکہ مودی جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ ہوجائے گا اور وہ جیت گیا کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا۔الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس جس پر مسلسل تاخیر کی جارہی ہے، یہ کیس دنیا بھر سے آئے ہوئے پیسوں میں خرد برد کا ہے، جس میں سب سے زیادہ پیسہ اسرائیل سے آیا ہے، اسی لیے ہم نے بارہا کہا کہ یہ کس کے ایجنٹ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج پورے ملک میں سی پیک کا وہی حال ہے جو پشاور میں بی آر ٹی کا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، ایران اور افغانستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے لیکن صرف پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کرکے حکومتی نہیں چلائی جاسکتیں ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکمران کہتا ہے کہ فوج میری پشت پر ہے اس لیے مجھے موقع دیا جا رہا ہے تومیں اپنی فوجی قیادت کو نہایت احترام سے مخاطب کروں کہ اگر آپ اس ناجائز اورنااہل حکومت کی پشت پر ہیں تو پھر اپنی پوزیشن واضح کریں تاکہ ہم تحریک چلائیں تو اس کا رخ آپ کی طرف ہوگا کیونکہ آپ اس ظلم کے شریک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر نہیں ہے، یہ ملک کس کے قبضے میں نہیں ہے، یہ ملک عوام کا ہے اوریہاں عوام کا راج ہوگا۔