لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ضلع سمیت اندرون سندھ کے بیشتر اضلاع میں آوارہ کتوں کی بہتات، ماہانہ ہزاروں نئے کیسز سامنے آنے لگے، محکمہ صحت کی ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔ اے آر وی سینٹر انچارج ڈاکٹر کمار کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ صرف لاڑکانہ ضلع میں 6 سو سے زائد سگ گزیدگی کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ فالو اپ کیسز کی تعداد ماہانہ 2 ہزار کے قریب ہے جبکہ آج کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بھی صرف ایک روز میں معصوم بچوں سمیت 11 افراد کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کردیا، جن میں 8 سالہ شاہزیب مشوری، 10 سالہ صنعان جویو، 11 سالہ جنید ابڑو، 12 سالہ حسنین سومرو اور دیگر شامل ہیں، تاہم ڈاکٹر کمار کے مطابق گزشتہ روز بھی 16 جبکہ رواں ہفتے 90 سے زائد سگ گزیدگی کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، تاہم مجموعی طور پر ایک ماہ کے دوران صرف لاڑکانہ ضلع میں 23 سے زائد کیسز اے آر وی ویکسین کے لیے متعلقہ سینٹر پر آتے ہیں جبکہ ڈویژنل سطح پر یہ تعداد ماہانہ 9 ہزار افراد سے زائد کی ہے، جس میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اے آر وی سینٹر انچارج کے مطابق متاثرین کو اینٹی ریبیز ویکسین فراہم کردی جاتی ہے۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود میونسپل کارپوریشن، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران کیخلاف مقدمات درج نہیں کیے جارہے اور نہ ہی متعلقہ انتظامیہ سگ گزیدگی کے واقعات میں کمی لانے یا ختم کرنے کے لیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں بنا پائی اور کیسز میں کمی آنے کے بجائے روزانہ تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔