فیصل آباد( نمائندہ خصوصی) امیرجماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ سال 2020ء پاکستان کے عوام کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا۔ ملک کی باگ ڈور مافیاز کے ہاتھ میں رہی جنہوں نے چینی ، آٹا، پیٹرول غائب کرکے اربوں کما ئے اور ملک کو لوٹا۔35لاکھ سے زاید افراد بے روزگار ہوئے۔پور۱سال اسمبلیوں میں قانون سازی کے بجائے گالم گلوچ ہوتی رہی۔ ایک طرف کورونا دوسری طرف حکمرانوں کی نااہلی نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنائے رکھی۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی فرق نہیںدونوںامریکی غلامی پر راضی ہیں۔ قوم نے تینوں بڑی جماعتوں کے ادوار دیکھ لیے۔ یہ پارٹیاں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے کلبز ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان اور ملک کو قرآن وسنت کا نظام دینا چاہتی ہے۔ دعاگو ہوںکہ2021ء قومی اتحاد و اتفاق کا سال ہو۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہارانھوں نے فیصل آباد میں صوبائی امیر وسطی پنجاب جاویدقصوری اور ضلعی امیرمحبوب الزماں بٹ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں صرف چینی ،آٹا ، پیٹرول اور ڈرگ ما فیاز نے ترقی کی جبکہ غریب آدمی مہنگائی کی چکی میں پس رہاہے۔تعلیمی بجٹ میں کٹوتی کی گئی۔ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی غلامی جاری رہی۔ اس وقت بھی آئی ایم ایف کے لوگ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اور بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے حکومت پر دبائو ڈال رہے ہیں۔ وہ یہی چاہتے ہیں کہ حکومت عوام کی گردنوں کو مروڑے رکھے اور ظلم کا نظام جاری رہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک میں جاگیر دارانہ اور آمرا نہ نظام ہی جاری رہنا تھا توہمارے آبائو اجدادکی قربانیوں کا کیا فائدہ ہوا جنہوں نے قائد اعظمؒ کی قیادت میں اس ملک کو اسلام کی تجربہ گاہ بنانے کے لیے انگریز سے آزاد کرایا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی پالیسیوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ عوام نے تینوں پارٹیوں اور فوجی آمروں کے ادوار دیکھ لیے سب نے استعماری نظام کو جاری و ساری رکھا اور ملک کے لیے کچھ نہیں کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ حکمران پارٹیاںجاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے کلبز ہیں جو انہی کے فائدے کے لیے فیصلے کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان ہے اور ہمارا ایمان ہے کہ ملکی مسائل کا حل اسلامی نظام کے نفاذ میں ہی ہے۔ جماعت اسلامی آئے گی تو قرآن و سنت کی روشنی میں سرمایہ دارانہ اور سودی نظام کا خاتمہ کریں گے۔ کشمیر کی آزادی کے لیے فیصلہ کن اور نتیجہ خیز اقدامات کیے جائیں گے۔ عوام کو تعلیم و صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں مشکل کے ا س دور میں جماعت اسلا می نے جا گیر دارانہ آمرانہ پالیسیوں کے خلاف تحریک کا آغاز کیا ہے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آزمائے ہوئے لوگوں کو بار بار نہ آزمائیں اور جماعت اسلا می کا ساتھ دیں۔ انھوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، سا بق ضلعی امیر انجینئر عظیم رندھاوا فیصل آباد میں لارڈ میئر کے امیدوار ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ دعا گو ہوں کہ 2021ء قومی اتحاد و اتفاق کا سال ہو، پاکستان کی ترقی کا سال ہو اور عوام کورونا وائرس سے نجات پائیں۔