اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ نے سکھر بیراج کی زمین لیز پر دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سکھر بیراج کالونی میں واقعہ بنگلے کو گرانے سے روک دیا ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرے موکل سید جاوید
حسین شاہ نے پرانا بنگلا لیز پر لیا،حکام نے شوکاز نوٹس اور میرے موکل کا موقف سنے بغیر لیز منسوخ کردی۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ مطمئن کریں کہ بیراج کالونی کی لیز کیسے ہوئی،کیا ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا بیراج کی زمین لیز پر دینے کا اختیار ہے؟بیراج کی زمین تو لیز آئوٹ نہیں ہو سکتی تھی۔اس موقع پرعدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے معاملے کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔علاوہ ازیںعدالت عظمیٰ نے بلوچستا ن کے رشکئی قبلے سے تعلق رکھنے والے زمیندار کی جائداد کی تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر حکم امتناع جاری کر دیا۔کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے کی۔وکیل درخواست گزار نصر اللہ کاکڑ نے دلائل دیے کہ مجوزہ معاملے میں 8 بیٹوں نے مرحوم کی3 بیواؤں اور 7 بیٹیوں کو ان کے جائداد میں حصے کے شرعی حق سے محروم کر دیا ، 2 بیوائیں جائداد میں حصہ ملنے کی اس امید میں ہی دنیا سے رخصت ہو گئیں،12برس گزرنے کے باوجود بھی جائداد کی تقسیم کا فیصلہ نہ ہو سکا،12برس سے جائداد پر قابض8 بھائیوں نے ثالثی کونسل سے خواتین کی دستبرداری کا یکطرفہ معاہدہ منظور کرا لیا ، سیشن کورٹ نے معاہدے کو رول آف کورٹ بنا دیا ، بلوچستان ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی ۔ عدالت عظمیٰ نے معاملے پر حکم امتناہی جاری کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔