لاڑکانہ، پولیس کارروائی، ملزمان منشیات، نقدی و موبائل سمیت گرفتار

331

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر پولیس نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 12 ملزمان کو گرفتار کرکے بھینسیں، چنگ چی رکشہ، موٹر سائیکل، نقدی، موبائل فون اور منشیات برآمد کرکے مقدمات درج کرلیے۔ رتوڈیرو پولیس نے روپوش ملزم اربیلو بوزدار اور علی گوہر شاہ کو منشیات سمیت، اللہ آباد پولیس نے جوئے کے اڈے پر چھاپا مار کر دس جواریوں امیر علی، غوث بخش، آصف، محرم، گلشیر، نظام الدین، ہزار خان، عرفان، زاہد اور عاشق کو گرفتار کرکے ساڑھے 45 ہزار نقدی اور دس موبائل فونز برآمد کرلیے۔ رحمت پور پولیس نے اللہ آباد کے حدود سے 9 بھینسیں برآمد کرکے اصل مالک وہاب ابڑو کے حوالے کردی جبکہ علی گوہر آباد پولیس نے شہری الطاف تنیو، مجاہد اور علی ڈنو کی چوری شدہ چنگ چی رکشے اور موٹر سائیکل برآمد کرکے اصل مالکان کے حوالے کردیں۔ لاڑکانہ پولیس نے 14 سالہ لڑکے کو پیسے چوری کے الزام میں حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا، ایس ایس پی نے معاملے کا نوٹس لے لیا، صلح کے بعد لڑکے کو آزاد کیا گیا۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ دڑی کی حد مراد واہن محلے میں واقع انجینئر صفیع اللہ پیرزادہ کے گھر پر مزدوری کرنے والے 14 سالہ لڑکے نوید وکو کو پولیس نے پیسے چوری کے الزام میں حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا۔ اس موقع پر نوید وکو نے بتایا کہ میں انجینئر صفیع اللہ پیرزادہ کے گھر میں گزشتہ دو ماہ سے ماہانہ تین ہزار روپے تنخواہ پر گھر کا کام کاج کرتا ہوں جبکہ میرے والد بھی محنت مزدوری کرتے ہیں، ہم دونوں اپنی آمدنی سے گھر کا خرچہ چلاتے ہیں لیکن انجینئر نے مجھ پر 200 روپے چوری کا الزام لگا کر پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کا نوٹس لے کر مجھے رہا کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب ایس ایس پی لاڑکانہ نے معاملے کا نوٹس لے لیا، جس کے بعد پولیس نے فریقین میں صلح کے بعد لڑکے کو رہا کردیا۔ لاڑکانہ پولیس میں اہل افسران کو نظر انداز کرکے جونیئر افسران کو تعینات کرنے کا سلسلہ رک نہ سکا۔ ذرائع کے مطابق لاڑکانہ شہر کے ٹریفک زون ون تھانہ پر گزشتہ 8 سال سے اے ایس آئی امداد علی شیخ ٹریفک سارجنٹ کے طور پر تعینات ہیں جبکہ پولیس رولز کے مطابق تھانے پر کسی انسپکٹر یا کوالیفائیڈ سب انسپکٹر کو ہی ٹریفک سارجنٹ تعینات کیا جاتا ہے۔ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے امداد شیخ پیپلز پارٹی کی حکومت سے قبل بھی سیاسی سفارش پر قانون کے برعکس تعینات ہوتے رہے ہیں۔ لاڑکانہ کے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ امداد علی شیخ کو عہدے سے ہٹا کر انسپکٹر یا کوالیفائیڈ سب انسپکٹر کو ٹریفک سارجنٹ ون تعینات کرکے اہل افسران کو عوامی خدمت کا موقع فراہم کیا جائے۔