کوئٹہ(نمائندہ جسارت)گلوبل پارٹنرشپ ایجوکیشن (جی پی ای ) اساتذہ کی جانب سے اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں خواتین و مرد اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے ۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ شدید سرد موسم میں خواتین و مرد اساتذہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے کوئٹہ پہنچے ہیں اور گزشتہ 3روز سے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کررہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی شنوائی نہیںہورہی ہے جو کہ افسوسناک ہے حالانکہ تعیناتی کے وقت ان کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا کہ انہیں بعد ازاں مستقل کردیا گیا جائے گا مگر 5سال گزرنے کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا گیا بلکہ گزشتہ 7ماہ سے انہیں تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے وہ معاشی بحالی کے شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے بلوچستان اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج کریںگے ۔ اس موقع پر سینئر اساتذہ رہنما خیر محمد شاہین ، تحریک انصاف کے بابر یوسفزئی و دیگر نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کی آواز کو حکام تک پہنچایا جائے گا۔