پاکستان،ترکی اور ایران کارگو ٹرین منصوبہ، آزربائیجان بھی شامل ہونے کو تیار

911

پاکستان میں آزربائیجان کےسفیر علی علی زادہ نے تین ممالک کے مابین ٹرین سروس شروع ہونے خوشی کا اظہار کردیا۔

آزری سفیر نےکہا کہ  اسلام آباد ، تہران اور استنبول کے درمیان 2021  سے ٹرین سروس شروع کرنے جارہے ہیں یہ منصوبہ تینوں ممالک کےلیے خوش آئند ہے اور یقینی طور پر آذربائیجان کے متعلقہ حکام اس پر غورکررہے ہیں کہ کیسے مستقبل میں پاکستان ، ایران اور ترکی کے درمیان اس کارگو ٹرین پر آزربائیجان کا پرچم بھی شامل کیا جائے ۔

 آزربائیجان کے پاکستان میں تعینات سفیر علی علی زادہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹرین کا روٹ بھی شیئر کیا۔

نگورنوکاراباخ کی جنگ کے دوران آزربائیجان کا موقف سوشل میڈیا پر مسلسل پیش کرنے پر پاکستانی عوام میں علی علی زادہ بہت مقبول ہیں اور انہیں آزربائیجان اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات میں تقویت دینے والا سفیر سمجھاجاتا ہے۔

واضح رہے کہ آذربائیجان فوج کی طرف سے 27ستمبر کو آپریشن شروع کیا گیا۔ آپریشن میں 5 شہروں، 4 قصبوں اور 286 دیہاتوں کی آرمینی قبضے سے رہائی کے بعد آرمینیا نے شکست قبول کرلی۔

No photo description available.

شکست کے بعد آرمینیا نے باقی ماندہ مقبوضہ علاقوں آغدم، لاچین اور کیلبیجیر کو بھی خالی کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کر دئیے تھے۔

یاد رہے کہ آرمینیا اور آزربائیجان کے مابین جاری جنگ میں 27ستمبر کو متنازعہ علاقے ناگورنوکاراباخ پر آرمينيا کے حملوں سے شروع ہوئی تھی۔ جس میں 2783 فوجی اہلکار ہلاک اور 100سے زیادہ لاپتہ ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ سن 1990 کی دہائی سے ناگورنوکاراباخ کا علاقہ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کی بنیاد بنا ہوا ہے۔ یہ علاقہ عالمی سطح پر آذربائیجان کی ملکیت تسلیم کیا جاتا ہے تاہم یہ آرمینیائی نسل کے لوگوں کے کنٹرول میں تھا۔