مولانا فضل الرحمن ایک ڈکٹیٹرہے‘حافظ حسین احمد

455

کوئٹہ (صباح نیوز) جمعیت علمائے اسلام ( ف)سے نکالے گئے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن ایک ڈکٹیٹرہے،ہمیں پارٹی سے نکالاگیا لیکن ہمیں شوکاز ملا اور نہ پارٹی اجلاس میں بلا کر پوچھا گیا، آزادی مارچ میں 13دن دھرنا دینے کے بعد فضل الرحمن اسٹیبلشمنٹ کے پاس پہنچ گئے اور پارٹی سے پوچھے بغیر اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر دھرنا ختم کر دیا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا۔انہوںنے کہا کہدونوں پارٹیوں نے مولانا کو سبزباغ دکھا کر آگے کر دیا، فضل الرحمن پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں مگر ان کے پاس کوئی اختیار نہیں،اس میں شامل جماعتیں مفاد پرست ہیں، ایک پیج پر کوئی بھی نہیں۔حافظ حسین نے کہا کہ مولانا شیرانی نے فضل الرحمن کی بات کو مسترد کر دیا تھا،ہمارا موقف تھا کہ دونوں بڑی جماعتیں ہمیں دھوکا دے رہی ہیں،پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ڈراما کیا جا رہا ہے۔ بڑا بھائی باہر بیٹھ کر اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنا ر ہا ہے اور چھوٹا بھائی خود کوجیل میں رکھ کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شوریٰ ارکان نے تسلیم کیا تھا کہ نواز شریف کے بیان پر میرا موقف درست ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی سے نکالا گیا۔ فضل الرحمن جے یو آئی کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں،فضل الرحمن نے کہا کہ ان کے بعد پارٹی بیٹے سنبھالیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان تھی لیکن فضل الرحمن نے ہوشیاری سے اس میں ف لگا دیا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ بہت سی پارٹیوں کے سربراہان نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، کسی نے ہمدردی کی اور کسی نے دانا ڈالا لیکن ہم اسی جماعت میں رہیں گے۔