کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے نائب صدر شمس الاسلام خان نے تجویز دی ہے کہ پاکستان اور ایران کودونوں ملکوں کی سرحد پر ڈیوٹی فری مشترکہ ٹریڈنگ زون اور انڈسٹریل پارک کے قیام کے امکانات پر غور کرنا چاہیے تاکہ پاکستان اور ایران کے مابین موجودہ معمولی تجارتی حجم کو بہتر بنایا جاسکے اور ساتھ ہی اسمگلنگ کی لعنت پر بھی مؤثر طریقے سے قابو پایاجاسکے جو دونوں برادر ملکوں کے مابین قانونی تجارت کو فروغ دینے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ یہ بات انہوں نے ایک ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ویبنار میں تہران چیمبر آف کامرس انڈسٹریز، مائنز وایگریکلچر (ٹی سی سی آئی ایم اے) کے صدر مسعود خانصاری، ایران میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی، کراچی میں ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی، ڈائریکٹر جنرل بین الاقوامی تعاون، ایران کسٹمز ایڈمنسٹریشن حسین کاخکی، نائب برائے بین الاقوامی امور ٹی سی سی آئی ایم اے حسام الدین حلج و دیگر نے بھی شرکت کی۔ نائب صدر کراچی چیمبر شمس الاسلام خان نے نشاندہی کی کہ اگرچہ پاکستان اور ایران کے مابین ترجیحی تجارت کا معاہدہ (پی ٹی اے) موجود ہے جبکہ متعدد ایم او یوز پر وقتاً فوقتاً دستخط کیے جا چکے ہیں جبکہ آزاد تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت جا ری ہے لیکن ان تمام معاہدوں اور مفاہمتوںکے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے چونکہ تجارتی حجم محدود ہی رہا ہے جبکہ اسمگلنگ پھل پھول رہی ہے لہٰذا حد سے زیادہ ٹیرف کو کم سطح پرلانا اور ڈیوٹی فری مشترکہ اکنامک زون و صنعتی پارک کی اشد ضرورت ہے جہاں دونوں ممالک کی تاجر برادری باآسانی اپنے کاروباری یونٹس اور ویئر ہاؤسز قائم کرسکے۔اگر ایسا کردیا گیا تو یقیناً دوطرفہ تجارت کو فروغ حاصل ہوگا نیز مجوزہ مشترکہ اقتصادی زون کا قیام دستاویزی معیشت کی جانب پہلا قدم ثابت ہوگا۔