اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نارووال اسپورٹس کمپلیکس کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے لیگی رہنما احسن اقبال سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے تاہم اس کیس کے تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ جھوٹے ریفرنسز کا مقصد اپوزیشن کی کردار کشی ہے۔ بنی گالہ کا این آر او لینے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جج نے پہلے دیکھنا ہوتا ہے یہ کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، جج صرف پراسیکیوشن کی بات سن کر فیصلہ نہیں کرتا۔ فاضل جج اصغر علی نے احسن اقبال کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں ایسی باتیں سننے نہیں بیٹھے، درخواست دائر کریں یا اپنے وکیل کے ذریعے بات کریں۔ بادی النظر میں کیس بنتا ہے ، شواہد دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے احسن اقبال کے علاوہ سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا، سرفراز رسول، وزارت منصوبہ بندی کے افسر آصف شیخ اور پرائیویٹ کنٹریکٹر محمد احمد پر بھی فرد جرم عائد کردی جبکہ احسن اقبال کے خلاف نیب سے گواہان طلب کرتے ہوئے سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ جھوٹے ریفرنسز کا مقصد صرف اپوزیشن کو دباؤ میں لانا ہے۔ لوگوں کے گھر گرانے والے وزیراعظم نے اپنا گھر ریگولرائز کرا لیا۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ریاست کے وسائل کو انتقامی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے لیکن ہم ان ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔