ایران جوہری ڈیل کےفریقین معاہدےمیں امریکاکی واپسی کےخواہاں ہیں۔
ایران،چین،روس،جرمنی،فرانس اوربرطانیہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں وزرانےایران جوہری ڈیل میں امریکاکی واپسی کےامکان کوتسلیم کیا۔
اعلامیہ میں مشترکہ کوششوں سےمعاملےکوحل کرنےکےلیےآمادگی پرزور دیا گیا ہے۔ جرمن وزیرخارجہ ہیکوماس کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ میں تبدیلی سےپیشرفت کاموقع پیداہواہے یہ آخری موقع ہے،اسےضائع نہیں کرناچاہیے، حالیہ عرصےمیں جس قسم کےاقدامات دیکھنےمیں آئےہیں ان سےاجتناب کرناہوگا۔
برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران کوجوہری پروگرام میں توسیع کےاعلان پرعملدرآمدنہیں کرناچاہیے جب کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ فرانس،برطانیہ اورجرمنی متفق ہیں کہ امریکانےمعاہدےکوناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
تہران نے پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں امریکا سے بات کرنے سے انکار کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے ) نے کہا تھا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد ایرانی جوہری معاہدے کو زندہ کرنے کے لیے ایک نئی سمجھوتے تک پہنچنا ہو گاتاہم آئی اے ای اے میں ایرانی مندوب کاظم غریب آبادی نے یجنسی کے ڈائریکٹر کی تجویز کو مسترد کر دیا۔