حکومتی ڈاکٹرز کے پینل میں کینسر کے ڈاکٹر شامل نہیں، شہباز شریف

301

لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میری میڈیکل رپورٹس آئی ہیں جو تشویش ناک ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ  عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ آپ کی عدالت نے بڑا حکم دیا مگر حکومت اس آرڈر کو ایزی لے رہی ہے۔

شہباز شریف کا کہناتھا کہ حکومت نے 15 دن تک میری میڈیکل رپورٹس چھپائے رکھیں اور کل صرف ہڈیوں کے ڈاکٹرز جیل میں آئے جبکہ حکومتی ڈاکٹرز کے پینل میں کینسر کے ڈاکٹر شامل نہیں تھے اور آج عدالت میں پیشی تھی اس وجہ سے خانہ پری کے لیے ڈاکٹرز کا بورڈ آیا تھا۔

قائدِ حزبِ اختلاف نے بتایا کہ ڈاکٹرز کا بورڈ خود حیران تھا کہ باقی ڈاکٹرز کو کیوں نہیں شامل کیا گیا جبکہ میری میڈیکل رپورٹس میں بتا دیا گیا ہے کہ میری صحت ٹھیک نہیں ہے۔

واضح رہے مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف نے احتساب عدالت لاہور سے استدعا کی ہے کہ میڈیکل بورڈ میں پچھلے 15، 20 سال سے میرا معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز کو شامل کیا جائے۔

فاضل جج نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ تحریری درخواست دیں اس کو میں دیکھوں گا۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور صاحبزادے سلمان شہباز شریف کے اثاثے قرق کر دیئے جبکہ لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اشتہاری ملزمان کے اثاثے قرق کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔