کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اہل کراچی کا یہ مطالبہ جائز ہے کہ ان کی آبادی کو درست شمار کیا جائے ،کراچی کے نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، وفاقی وصوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق بند کریںاور بنیادی مسائل حل کریں ،پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے کراچی کے عوام کومقامی قیادت سے محروم رکھنے کے لیے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اتفاق کیا ہوا ہے ،وزیر اعظم عمران خان نے کراچی آکر 1100 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا،وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ اس میں 8 سوارب روپے سندھ حکومت کے شامل ہیں ، یہ دونوں مل کر کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے کے اعلانات صرف نمائشی اقدامات ثابت ہورہے ہیں ،اسٹیل مل کے 4500 ملازمین کو بے روزگار کر کے ان کے خاندانوں کا مستقبل تاریک کردیا، اب اسٹیل مل کی طرح ریلوے کو بھی نیلام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے اگر حکومت نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی ریلوے کے ملازمین کے ساتھ مل کر حکومت کا پہیہ جام کرے گی ، وفاقی حکومت ایوان بالاکو مفلوج اور میڈیا اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے ، ملک کے اندر سیاسی انارکی کی صورتحال ہے ، عدم برداشت اور گالم گلوچ کے کلچر کو پھیلایاجارہا ہے ،ایک طرف موجودہ حکومت کی ناکامی اور دوسری طرف ماضی میں حکمرانی کرنے والوں کا اتحاد ہے ، ان دونوں کے درمیان اسٹیٹس کو برقرار رکھنے ،امریکا ،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر کوئی اختلاف نہیں بلکہ اتفاق ہے ، ان کا مسئلہ صرف اقتدار اور حکومت ہے،جماعت اسلامی اسٹیٹس کو کو قائم رکھنے کے بجائے ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کررہی ہے ، ہم صرف چہرے نہیں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں،ہماری جدوجہداسلامی نظام کے قیام کے لیے ہے ،جماعت اسلامی نے غربت ،مہنگائی ، بے روزگاری ،بیرونی مداخلت ،امریکا اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلا ف تحریک جاری کی ہوئی ہے ، خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر کامیاب جلسے کیے گئے اب 25 دسمبر سے گوجرنوالہ پنجاب سے تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امرا کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،راجا عارف سلطان ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ڈی ایم صرف چہروں کی تبدیلی چاہتی ہے اور ہوائی فائرنگ کررہی ہے اس نے ابھی تک ایسا کوئی کام نہیں کیا جو حکومت کے خاتمے کے لیے ہو ،اگر سندھ کی حکومت بھی ہو اور اسمبلیوں میں بھی موجود رہیں تو پھر عوام اسے ہوائی فائرنگ ہی سمجھیں گے جبکہ جماعت اسلامی عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے اور عوام کے بنیادی مسائل حل کرنا چاہتی ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ عمران خان نے 3کروڑ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن یہ حکومت تو عوام کو بے روزگار کررہی ہے ،اپنی حکمرانی کے 950 دنوں میں ملک میں ایک بھی صنعتی یونٹ نہیں لگایا گیا ۔سراج الحق نے کہاکہ ملک کے عوام نے 73سال میں موجودہ حکومت جیسی ناکام حکومت نہیں دیکھی، وزیروں اور مشیروں کی معیشت تو بہتر ہورہی ہے لیکن قوم کی معیشت ڈوب گئی ہے ، حکومت خارجہ پالیسی میں بھی سو فیصد ناکام ہوگئی ہے ،سعودی عرب سے دوستی اور تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہے ، متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کو ویزے دینا بند کر دیے ہیں ،چین بھی سی پیک پر تحفظات کا اظہار کر رہا ہے، موجودہ حکومت کی پالیسیوں نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے حوالے کر دیا ہے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی عظیم جد وجہد اور لازوال قربانیوں کو یکسر فراموش کر دیا گیا ہے ، گلگت بلتستان کے حوالے سے فیصلوں پر پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں نہیں لیاگیا اور جو بھی اقدامات کیے صرف وہاں الیکشن جیتنے کے لیے کیے۔عمران خان نے کہا تھا کہ وہ کشمیر کے سفیر بنیں گے اور ہر جمعہ کو کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کریں گے لیکن وہ اپنے دیگر اعلانات اور وعدوں کی طرح اس کو بھی بھول گئے ہیں ۔ موجودہ حکومت نے اپنی حکمرانی کے 950 دنوں میں عوام کے چہروں سے مسکراہٹ اور ان کا سکون اور چین چھین لیا ہے اور سب سے زیادہ تبدیلی کے نعرے اور ریاست مدینہ کے نام کا مذاق اڑایا گیا ہے تبدیلی سرکار کے پاؤں عوام کی گردن پر او ر ہاتھ جیبوں میں ہیں ،حکومت نے اپنے 950 دنوں کا سفر اپنے تمام دعوؤں اور اعلانات کے برعکس کیا ہے ،ان دنوں میں 950 سے زیادہ جھوٹ تو بولے لیکن عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ،ملک کی کرنسی صرف کاغذ کا ٹکڑا بن گئی ہے او ر ملک میں35 لاکھ افراد مزید بے روزگار ہوگئے ہیں ، گزشتہ 6ماہ میں معصوم بچوں اور بچیوں کے اغواء و عصمت دری اور قتل کے متعدد افسوس ناک اور تکالیف دہ واقعات رونما ہوئے، علما کرام کو شہید کیا گیا ،صحافیوں کے گھروں پر حملے ہوئے اور ان کو ہراساں کیاگیا ، ملک کے اندر خوف اور عدم تحفظ کاایک ماحول پیدا ہوگیا ہے اور حکومت سب اچھا ہے کا رٹ لگارہی ہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت نے کورونا کی وبا میں قوم کی خدمت کی ہے اور کارکنوں نے جان کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کی مدد کی ہے ، ہر گلی ، کوچے،مسجد و مدارس ، چرچ ومندر میں بلاامتیاز اور بلاتفریق رنگ و نسل اور سیاست سے بالاتر ہوکر صرف رضائے الہی کے حصول کے لیے کام کیا ہے جس پر تمام کارکنان اور ذمہ داران خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔