شاخ…………… اقبال

385

مذاقِ دوئی سے بنی زوج زوج
اُٹھی دشت و کہسار سے فوج فوج

گُل اس شاخ سے ٹُوٹتے بھی رہے
اسی شاخ سے پھُوٹتے بھی رہے