مقدمات تیزی سے نمٹائے جائیں‘ چیف جسٹس

224

لاہور (نمائندہ جسارت) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہاہے وکلا اور جج صاحبان مقدمات تیزی سے نمٹائیں ، اپنے نظام میں جمہوری اقدار کے تحت آگے بڑھیں گے، عدلہ اور وکلا محروم طبقے کو قانون کے مطابق حقوق دلائیں ، دادا کے مقدمے کا فیصلہ پوتے کے زمانے میں ہونے کا نظریہ ختم ہونا چاہیے، ہڑتال کلچر کے خاتمے پر وکلااور ان کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پنجاب بار کونسل میں سینٹرآف ایکسلینس کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان ،جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس ملک شہزاد احمد،وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی ،رکن بار کونسل احسن بھون، اعظم نذیر تارڑ،صدر لاہور ہائیکورٹ بار طاہر نصراللہ وڑائچ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں بینچ اور بار کا اہم کردار ہے ،وکلا اور ججز کے درمیان دیوار کو کافی حد تک مسمار کیا ہے ، وکلا کو ججز کے ساتھ پر تشددنہیں ہونا چاہیے، ایک زمانے میں ہم بھی بڑے گرم دماغ وکیل تھے۔ ججز کی تعیناتی پر وکلا سے مشاورت جاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ نئی حدیں ہیںجونئے نئے راستے نکال رہی ہیں ،ہم وکلااور ججز میں عدالتی معاملات باہمی طریقے سے آگے لے کر بڑھ رہے ہیں،عدالتی معاملات پروکلا کو اعتماد میں لیتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ججز کی تعیناتی میںکامیاب ہوئے ہیں ،مزید ججز بھی تعینات کریںگے۔ وکلاکی استعدادہونی چاہیے کہ وہ اپنے جج اور مقدمے کو سمجھیں اور باقی ججز پر چھوڑ دیں ، خواہش ہے کہ وکلابرادری اس معاملے میں ثابت قدم رہے گی ۔انہوںنے کہا کہ مجھے اس بات کی بڑی خوشی ہے کہ جب میں چیف جسٹس بننے کے بعد پہلی بار لاہور ہائیکورٹ بار کے ڈنر میں شریک ہوا تھا تو اس وقت وکلاکی قیادت نے کہا تھاکہ ہم نے ہڑتال کا کلچر ختم کر دیاہے اور اس کے بعد پنجاب میں اور خاص طور پر لاہور میں کوئی ہڑتال نہیں ہوئی جس پر میں وکلا برادری اور ان کی قیادت کو مبارکباد دیتا ہوں ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کہا کہ عدلیہ اور وکلا کو انصاف دلانے میں اپنی ذمے داریاں ادا کرنی چاہئیں، دادا کے مقدمے کا فیصلہ پوتے کے زمانے میں ہونے کا نظریہ ختم ہوناچاہیے۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی اور دیگر وکلا رہنمائوں نے بھی خطاب کیا، وکلا رہنماؤں نے بھی بار اور بینچ کے درمیان اچھے تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔قبل ازیں چیف جسٹس پاکستان نے دیگر کے ساتھ سینٹرآف ایکسیلینس کا افتتاح کیا۔پنجاب بار کونسل کی جانب سے چیف جسٹس گلزار احمد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا جس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان سمیت دیگر معزز ججز صاحبان اور وکلا رہنمائوںنے شرکت کی ۔