سکھر: مسائل حل نہ ہونے کیخلاف صحافیوں کا احتجاج

379

 

سکھر (نمائندہ جسارت) بول ٹی وی کی جبری نشریات بند کرنے والے عمل اور صحافیوں کے حقوق کے حصول کے لیے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی صحافیوں، کیمرہ مینوں، فوٹو گرافروں کی کثیر تعداد نے سکھر یونین آف جرنلسٹ کے زیر اہتمام سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ مظاہرے کی قیادت پی ایف یو جے کے نائب صدر لالا اسد پٹھان، رکن ایف ای سی (پی ایف یوجے) امداد بوزدار، ایس یوجے کے سلیم سہتو، جاوید جتوئی، سکھر فوٹو جرنلسٹ کے بخش علی بھٹو، ابراہیم سومرانی و دیگر کررہے تھے۔ صحافی برادری نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور مذمتی بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک کے موجودہ حالات کے باوجود میڈیا ورکرز اپنی ذمے داری احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں، پاکستان میں میڈیا ورکرز انتہائی معاشی بحران کے باعث مشکلات کا شکار ہیں، ہزاروں میڈیا ورکرز بے روزگار ہوچکے ہیں، میڈیا ہاؤسز کی ڈاؤن سائزنگ کے نام پر صحافیوں کو جبری نوکریوں سے فارغ کیا جارہا ہے، صحافیوں کو ملنے والی تنخواہوں میں کٹوتی کی جارہی ہے، میڈیا ہاؤسز کے سیکڑوں صحافی کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم بھوک و افلاس کی زندگی گزار رہے ہیں، ایسی صورتحال کے باوجود حکومت کی جانب سے بول ٹی وی کی نشریات کو جبری بند کرکے آزاد صحافت پر حملہ کیا گیا ہے، جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص اور غلط میڈیا دشمن پالیسیوں کے سبب ملک کی صحافی برادری کا جینا محال ہوگیا، وطن عزیز میں حق اور سچ کی آواز کو سینسر شپ کا نام دے کر دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور نئے سینسر شپ قانون لاگو کرکے میڈیا پر مزید پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ صحافی رہنماؤں نے موجودہ حکومت اور حکام سے بول ٹی وی کی نشریات فی الفور بحال کرانے سمیت صحافیوں کو جبری نوکریوں سے برطرف، تنخواہوں سے کٹوتی ختم کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر صحافیوں کے جائز حقوق فراہم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کردیا جائے گا۔