لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) عوام کے جینے کا حق کسی کو بھی چھیننے نہیں دیں گے، لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی ایک سال سے تنخواہیں بند کرکے ان کا معاشی قتل عام کیا گیا ہے جس کی وجہ سے معصوم بچے بھوک کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع لاڑکانہ کے امیر مولانا ناصر خالد محمود سومرو نے اپنے بیان میں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایل ڈی اے کے ملازمین کو ایک سال کی تنخواہیں نہ دینے کی وجہ سے ان کے خاندانوں کی زندگی مفلوج بن چکی ہے، ان کے معصوم بچے تعلیم سے محروم اور بھوک سہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنخواہیں فی الفور جاری کرکے ان کا معاشی قتل بند کیا جائے۔ ناصر خالد محمود سومرو کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی جبری برطرفی غیرآئینی عمل ہے۔ مزدور بے روزگار ہونے کی وجہ سے گھروں میں فاقہ کشی کاٹنے پر مجبور ہیں، حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ کی ترقی اور خوبصورتی کے لیے 2012ء میں ڈیولپمنٹ اتھارٹی ادارہ قائم کرکے 272 ملازمین کو بھرتی کیا لیکن حکومتی بے توجہی کی وجہ سے یہ ادارہ آٹھ سال سے غیر فعال ہونے کے ساتھ ساتھ مستقل بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے ملازم تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے مزدور دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہے، افسوس کوئی بھی نوٹس لینے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی جیسے ادارے فعال ہیں جبکہ لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو کس بنیاد پر فعال نہیں کیا جارہا ہے۔ جمعیت علماء اسلام تاجروں، کسانوں، مزدوروں اور ملک کے متاثر شعبوں کی آواز بن چکی ہے۔ جمعیت علماء اسلام عوام کے مسائل پر خاموش نہیں بیٹھے گی، عوام کے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کریگی اور ملک کو اسلامی جمہوری فلاحی ریاست بنانے کے لیے اپنی جہدوجہد کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو ایک سال کی تنخواہیں دے کر ادارے کو فعال بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔