لاڑکانہ، پرانے تنازع پر ایک شخص قتل ، سڑک حادثے میں رینجرز اہلکار جاں بحق

239

 

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے تھانہ سول لائن کی حدود وی آئی پی روڈ پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے تحصیل گڑھی یاسین کے گاؤں دھنی بخش تاتیجا ابڑو کے رہائشی 45 سالہ امان اللہ ابڑو کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے، اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر واقعے کے متعلق معلومات لیتے ہوئے لاش چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کردی، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔ اس حوالے سے مقتول کے ورثا کا کہنا تھا کہ بلہڑو برادری کے مسلح افراد نے پرانے تنازع پر امان اللہ کو گولیاں مار کر قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ اس حوالے سے سول لائن تھانہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، تاہم ورثا کی جانب سے فی الحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا، اگر مقدمہ درج ہوا تو اس میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ دوسری جانب مقتول کی لاش گاؤں پہنچا دی گئی جبکہ آخری اطلاع پر واقعے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا اور نہ کوئی گرفتاری عمل میں آسکی۔ لاڑکانہ کے قریب قنبر بائی پاس روڈ پر تیز رفتار رکشہ اور موٹر سائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار میرپور ماتھیلو کے گاؤں سومار ملک کا رہائشی رینجرز اہلکار عبدالقیوم ملک اور ان کے بھائی عبدالباری ملک شدید زخمی ہوئے جبکہ حادثے کے بعد رکشہ ڈرائیور فرار ہوا۔ اطلاع پر لوگوں نے زخمیوں کو علاج کے لیے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے رینجرز اہلکار عبدالقیوم ملک کے فوت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے لاش ورثاء کے حوالے کردی۔ اس موقع پر زخمی عبدالباری ملک کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی رینجرز اہلکار عبدالقیوم ملک کے ہمراہ درگاہ قنبر شریف جارہے تھے کہ راستے میں تیز رفتار رکشہ اور موٹر سائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں ان کا بھائی جاں بحق جبکہ وہ خود زخمی ہوئے۔ دوسری جانب رینجرز اہلکار کی لاش ورثاء گاؤں لے گئے۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ اللہ آباد کی حد اللہ آباد محلے میں 6 روز قبل نوجوان محنت کش کو برہنہ کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں نامزد دو ملزمان فرمان ابڑو اور جاوید کھوکھر کو اللہ آباد تھانہ کی پولیس نے مزید ریمانڈ کے لیے ففتھ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، جہاں پولیس نے ملزمان کو مزید ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت کی جانب سے ملزمان کو 9 روز کے لیے جیل حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے، جس کے بعد پولیس کی جانب سے دونوں ملزمان کو لاڑکانہ سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ اسی مقدمے میں پولیس کی جانب سے دو ملزمان مزمل ابڑو اور علی ڈنو کھوکھر کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ ملزمان کے ورثاء کی جانب سے صلح کے لیے کوششوں کو تیز کیا گیا ہے۔