تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے والی 4 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق وزارت خزانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پیٹروکیمیکل برآمدات ایران کے لیے رقوم کے حصول کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور ایران دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت کے لیے پیٹروکیمیکل محصولات استعمال کر رہا ہے۔ امریکی محکمے نے دھمکی دی کہ ہم ایران کے پیٹرو کیمیکل برآمدی سرگرمیوں کی حمایت کرنے والے ہر شخص اور کمپنی کو سزا دیں گے۔وال اسٹریٹ جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق ایران نے حالیہ مہینوں میں چین اور دیگر ممالک کو زیادہ تیل برآمد کرکے امریکی پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ آیندہ صدر جوبائیڈین کی قیادت میں امریکا کی نئی حکومت ایران کی مزاحمت کے سامنے گردن جھکانے پر مجبور ہو جائے گی۔ وزارت داخلہ کے منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سمجھوتے کی طرف واپس لوٹنے پر مجبور ہوجائے گا اور پابندیاں ناکام ہوجائیں گی۔ صدر روحانی نے کہا کہ امریکی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لیے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہیے اس کام میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل ہی کابینہ اجلاس سے خطاب میں ایرانی صدر نے ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس سے علاحدگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نومنتخب صدر جوبائیڈن سے جوہری معاہدے کی بحالی اور ایران پر عائد پابندیاں ہٹائے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔