کراچی (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مولانا ڈاکٹر عادل خان شہید کے بیٹے نائب رئیس جامعہ فاروقیہ کراچی مفتی محمد انس عادل خان ، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زر ولی خان کے بیٹے مہتمم جامعۃ العربیہ احسن العلوم مولانا حافظ محمد انور شاہ اور اورنگی ٹائون غازی آباد کے اسلامی جمعیت طلبہ کے شہید کارکن حافظ طلحہ اسلام کے والد اور جماعت اسلامی غازی آباد اورنگی ٹائون کے ناظم علاقہ نور الاسلام سے ملاقات کی اور اظہار تعزیت و دعائے مغفرت کی۔ اس موقع پر نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر ، امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر محمد اسحاق خان ، سیکرٹری عبدالوہاب ، عبوری امیر ضلع کیماڑی فضل احد حنیف ، جمعیت اتحاد علما کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبدالوحید ، جامعہ فاروقیہ کے نگران تعلیمی و مالیاتی کمیٹی مفتی محمد عمیر عادل خان ، مولانا محمد یوسف افشانی ، مفتی عمر فاروق ، مولانا غلام مجتبیٰ ، مفتی محمد عثمان ، ناظم اعلیٰ جامعتہ العربیہ احسن العلوم سہیل احمد و یگر بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر گفتگومیں کہا کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کسی سانحے سے کم نہیں، وہ محب دین،محب وطن، امانت ودیانت سے کام کرنے والوں کے لیے رول ماڈل تھے،انہوں نے امانت اور دیانت کی عظیم مثال قائم کی ،انہوں نے پوری زندگی کلمہ حق بلند کیا اور اسی کی پاداش میں شہید کیے گئے ، مولانا ڈاکٹر عادل خان شہید نے اپنی پوری زندگی قرآن و سنت کا علم پڑھنے پڑھانے میں گزاری ، وہ ایک مسلسل جدوجہد کی علامت تھے ، انہوں نے حق پر کبھی سمجھوتانہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کا نظریاتی تعلق ہے اور ایک نظریاتی خاندان کی طرح ہیں ، شہید کے طالب علم اب ان کی جلائی ہوئی شمع کو روشن رکھ سکتے ہیں ۔ سراج الحق نے کہا کہ زرولی خان علم کا سرمایہ تھے ، انہوں نے اپنی پوری زندگی دین کے لیے وقف کر دی ، دین کی تعلیم کے لیے مرحوم کی خدمات قابل رشک ہیں،مرحوم نے اپنی پوری زندگی قال اللہ وقال الرسول کی تعلیم میں صرف کی ،وہ دینی مدارس اور تعلیمات دینیہ کے لیے آخری سانس تک جدوجہد کر تے رہے۔،ان کی شخصیت حق گوئی و بے باکی کا استعارہ تھی،ان کی نظریاتی وابستگی بے مثال تھی ۔ علاوہ ازیں سراج الحق نے جماعت اسلامی اورنگی کے تحت ناظم علاقہ نور الاسلام کے بیٹے اور جمعیت کے کارکن حافظ طلحہ اسلام شہید کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موت ایک حقیقت ہے اور ہر شخص کو موت کا مزا چکھنا ہے،دنیا کی زندگی دارالامتحان ہے،دین اسلام کو جس نے بھی صحیح طور پر سمجھا اور اس پر ڈٹ گیا اس کے لیے جنت کی بشارت ہے اور کامیاب ہو گیا وہ شخص جس نے اپنے حصے کا کام مکمل کیا ، شہید نوجوان جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کا سرمایہ تھے ، نوجوان طلحہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسلامی تحریک کا حصہ بنیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان بھی ایک نظریے پر قائم ہوا ہے جماعت اسلامی اس نظریے کی حفاظت کرے گی۔واضح رہے طلحہ اسلام کچھ عرصہ قبل اورنگی ٹائون میں موبائل چھینے کی واردات میں ڈاکوئوں کی گولی کا نشانہ بن گئے اور طویل عرصہ زندگی و موت کی کش مکش کے بعد شہید ہوگئے تھے ۔