سینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہی ہوں گے، عدالت عظمیٰ اس کھیل کا حصہ نہ بنے، رضا ربانی

266

کراچی(اسٹاف رپوٹر)سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے رہنما میاںرضا ربانی نے کہا ہے کہسینیٹ الیکشن آئین کے تحت ہی ہوں گے‘عدالت عظمیٰ اس کھیل کا حصہ نہ بنے۔بدھ کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں سینیٹر شیری رحمن اور وقار مہدی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں میں گورنرراج لگانا چاہتی ہے،آج پھرملک میں ون یونٹ نافذ کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں،سینیٹ الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہی ہوں گے، ترمیم کر کے طریقہ کار کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا، مشتر کہ مفادات کونسل کے فیصلے بھی کابینہ خود کر رہی ہے،الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے آئین کے تحت الیکشن کرانا اس کی ذمے داری ہے،عدالت عظمیٰ سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ پارلیمنٹ میں اکثریت نہ رکھتے ہوئے آئین میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں،امید ہے کہ عدالت عظمیٰ اس کھیل کا حصہ نہیں بنے گی۔رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن پر غیرآئینی اقدام کرنے کی کوشش کی ہے،وفاقی کابینہ کا الیکشن کرانے کا اختیار نہیں ہے،الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے آئین کے تحت الیکشن کرانا اس کی ذمے داری ہے،موجودہ سینیٹ کی مدت 11 مارچ رات 12 بجے ختم ہوگی،سینیٹ انتخابات کے لیے آئین کا آرٹیکل 59 بالکل واضح ہے،جو فیصلے مشترکہ مفادات کو کرنے ہیں وہ کابینہ کررہی ہے ،حکومت کے پاس ترمیم پاس کرانے کی طاقت نہیں ہے،شو آف ہینڈ کے زریعے قوم پرست جماعتوں کو ایک سیٹ ملنا بھی مشکل ہوجائے گا،شو آف اینڈ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرنے کی بات آئین کے نفی ہے، ہوسکتا ہے کہ اس معاملے پر عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا جائے،عدالت عظمیٰ سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ پارلیمنٹ میں اکثریت نہ رکھتے ہوئے آئین میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں،امید ہے کہ عدالت عظمیٰ اس کھیل کا حصہ نہیں بنے گی۔انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ این ایف سی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے،18ویں ترمیم ختم نہیں کی جاسکتی۔سقوط ڈھاکا کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رضا ربانی نے کہا کہ میں سمجھتاہوں حمود الرحمن رپورٹ سمیت سب رپورٹس عوام کے سامنے لائی جانی چاہییں،پاکستان میں پہلا فساد زبان کی بنیاد پرہواتھا۔انہوںنے کہا کہ حکمران ملک کوتباہی کی طرف لے جارہے ہیں۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ سینیٹ صوبوں کے حقوق کا ضامن ہے،قبل از وقت سینیٹ الیکشن کا اعلان پی ڈی ایم کے جلسے کا ردعمل ہے،یہ ان کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے،ملک اس وقت تباہی کی جانب گامزن ہے اور وزیر اعظم کتوں کے ساتھ تصاویر شیئر کر رہے ہیں،انہوں نے پارلیمنٹ کی بے توقیری میں کوئی کسرنہیں چھوڑی،یہ آئین کوبھی کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔