سپریم کورٹ نے خیبرپختونخواٹیچرز کو بحال کرنے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کر لی۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت میں موقف اپنایا کہ گزشتہ ادوار میں سیاسی ترجیحات پر بھرتیاں ہوئیں جس پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ سیاسی ترجیحات ہونا ایک الگ چیز ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کا استفسار کیا کہ پہلے یہ بتائیں آپکا کیس کیا ہے؟ جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ کیا عدالت کو پیش کی گئی دستاویزات پشاور ہائیکورٹ میں پیش کی گئیں؟ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا سمجھتا ہے عدالت میں ہر دستاویز کو پذیرائی ملے گی۔
عدالت نے ابتدائی موقف سننے کے بعد خیبرپختونخواٹیچرز کو بحال کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا۔عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت سردیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کر دی۔