اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ میں ذہنی مریضوں کی سزائے موت کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت۔عدالت عظمیٰ نے ماہر نفسیات سے ملزمان کی ذہنی حالت کے تعین کے لیے معاونت طلب کرنے سمیت وکلا سے تحریری معروضات طلب کر لیے ہیں۔معاملے کی سماعت جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں قائم 5رکنی لارجر بینچ نے کی۔دوران سماعت جسٹس منظور ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جرم سے پہلے اور جرم کے بعد بیماری کا ہونا 2 الگ الگ صورتیں ہیں،اگر ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کی جائے تو ان کو رہا کیا جانا چاہیے،دیکھنا ہو گا کہ کیا ماتحت عدالت کے سامنے بھی بیماری کا معاملہ اٹھایا گیا تھا؟ایسے ملزمان کے علاج کے بارے میں قانون کیا کہتا ہے عدالت کی معاونت درکار ہے۔