لاہور میں پی ڈی ایم کا جلسہ، اسلام آباد جانے کا اعلان

370

لاہور( نمائندہ جسارت)حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کو حتمی قرار دے دیا۔گوجرانوالا، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور ملتان کے بعد پی ڈی ایم نے لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں جلسہ منعقد کیا جس میں عوامی کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پنڈال کو رہنماؤں کی تصاویر اور جھنڈوں سے سجایا گیاتھا۔ سابق وزیراعظم اورن لیگ کے قائد نواز شریف نے لندن سے وڈیولنک کے ذریعے خطاب کیا ۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز، پختونخوا عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، جمعیت علما پاکستان کے مرکزی رہنما اویس شاہ نورانی ، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاؤ، عوامی نیشنل پارٹی سینئر نائب صدرامیر حیدر ہوتی نے بھی خطاب کیا ۔نواز شریف نے لاہور کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ نظام کو بدلنا ہوگا اور اس کو بدلے بغیر کوئی راستہ نہیں ہے، پاکستانغیر جمہوری قوتوں کی مزید مداخلت کی تاب نہیں لاسکتا اور جو دخل اندازی کرتے ہیں انہیں بھی اب سمجھ لینا چاہیے کہ ملک اس کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس نظام کو بدلے بغیر آگئے نہیں بڑھ سکتے کیونکہ اس ہائی جیک جمہوریت میں آپ کے مستقبل کو اغوا کیا گیا ہے اور اس بات کو جتنی جلدی سمجھ لیا جائے اتنا ہی اچھا ہے۔نواز شریف نے کہاکہ ہمیں ایسا نظام چاہیے جس میں ریاست کے اوپر ریاست نہ ہو۔ حکومت مخالف اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم پارلیمنٹ کے استعفے ساتھ لے کر جنوری یا فروری میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی اور ناجائز حکومت کوگراہی کر دم لیں گے، انارکی سے پہلے حالات سنبھالنا چاہیے ، مجھے خطرہ کہیں آنے والے دنوں میں ہمیں وہ حالات نہ دیکھنے پڑیں جہاں اسٹبلشمنٹ بمقابلہ عوام نظر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ ادارے کھوکھلے ہوچکے ہیں، ملک نہیں چل رہا، ہم اس لیے آئے ہیں کہ قوم بن کر پاکستان کا مستقبل بچائیں، پارلیمنٹ کی خود مختاری ہوگی، پارلیمنٹ کو کسی کا یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔پی پی چیئرمین بلاول نے اپنے خطاب میں کہا کہ رابطے کرنا بند کرو،مذاکرات کا وقت گزر چکا، اب لانگ مارچ ہوگا، ہم اسلام آباد آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ووٹ سے نہیں کسی اورکے اشارے سے اقتدار میں آئے ہیں، اسلام آباد پہنچ کر جعلی اور نالائق وزیراعظم کا استعفا چھین کر ر ہیں گے،کٹھ پتلی اور جعلی حکمران گھر جانے والا ہے، یقین دلاتاہوں آپ کی جیت جلد ہونے والی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت پاکستان میں تاریخی مہنگائی ہے، صنعت پر تالاپڑا ہوا ہے، روشنیوں کے شہر میں مایوسی کے اندھیرے ہیں۔مریم نواز نے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دھاندلی سے حکومت تومل گئی لیکن لانے والوں کو بھی نہیں پتا تھاکہ اتنا نالائق نکلے گا،اِس کی نااہلی اور نالائقی کا جواب اس کو لانے والوں کو دینا پڑ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تابعدار خان این آر او مانگ رہا ہے لیکن نواز شریف قوم کی روٹی چوری کرنے والے کو این آر او نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 سے زیادہ خطرناک کووڈ 18 ہے جس کا نام ہے تابعدار خان، جب سے کووڈ 18 تابعدار خان نے حکومت بنائی ہے تو پاکستان کی ترقی قرنطینہ ہوگئی ہے۔لیگی نائب صدر نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ تم نے فکس میچ پر نواز شریف کو اقامہ پر باہر نکلوایا۔محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ملک کی ازسر نو تشکیل کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی سے خیرات او رزکوۃ نہیں چاہتے ،ہمار ی زمین پر جو نعمتیںپیدا ہوتی ہیںاس پر ہمارے بچوں کا پہلا حق تسلیم کیا جائے ،اگر ’’وہ ‘‘نہیں مانتے تو پھر یہاں پر ترکی کی طرز پر انقلاب کی بات پکی ہو گئی ہے اورحالات انقلاب کے لیے تیار ہیں۔آفتاب شیر پائو نے کہا کہ ادارے اپنی حد میں رہیں اور مداخلت نہ کریں، حکمرانوں کے سب وعدے جھوٹے نکلے اور وزیراعظم یوٹرن کا ماسٹر ہے ، عوام اور حکومت کے درمیان بد اعتمادی تب ختم ہو گی جب عمران نیازی استعفا دے گا ۔جلسے میں مختلف قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں کہا گیا ہے کہ تمام لاپتا افراد کو فوری رہا کیا جائے،اٹھارویں ترمیم کو کسی بھی صورت نہ چھیڑا جائے۔ چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیے جائیں۔پمزاسپتال میں جس آرڈیننس کے تحت ڈاکٹروں اورملازمین کو برطرف کیا گیا ہے، اس کو فوری طور پر واپس لیا جائے،گوادر شہر کے گرد لگائی گئی باڑ کو جلد ہٹایا جائے۔جلسے سے قبل پی ڈی ایم قائدین کی سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر پر بیٹھک ہوئی جس میں تحریک سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔پی ڈی ایم قائدین کے اعزاز میں مریم نواز کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا۔