عدم توجہ کے ناعث دو ماہ سے ایس پی ریلوے سکھر ڈویژن کی سیٹ خالی

220

 

سکھر (نمائندہ جسارت) ریلوے میں انتہائی اہمیت کے حامل سکھر ڈویژن میں وزیر ریلوے اور آئی جی ریلوے کی توجہ ہٹنے لگی، دو ماہ سے ایس پی ریلوے سکھر ڈویژن کی سیٹ خالی،کراچی ایس پی کو اضافی چارج دینے کے باوجود سکھر کو انسپکٹر پوسٹ کا افسر اہلکار چلانے لگا، ریلوے پولیس کے متعدد کام دو ماہ سے التوا کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ ریلوے پولیس اہلکار بھی افسر نہ ہونے پر شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ریلوے میں پنجاب، سندھ، بلوچستان کے 13 اضلاع کی سرپرستی کرنے والا سکھر ریلوے ڈویژن جو کہ محکمہ ریلوے میں انتہائی اہمیت کے حامل ڈویژنوں میں شمار ہونے کے باوجود یہ ریلوے ڈویژن کی بدقسمتی ہے کہ یہ وزیر ریلوے شیخ رشید اور آئی جی ریلوے نے نہ صرف لاوارث چھوڑ رکھا ہے، بلکہ اس کے معاملات کو بھی حل کرنے سے مکمل طور پر غیر سنجیدگی اختیار کررکھی ہے، ریلوے سکھر ڈویژن میں ایس پی ریلوے کی پوسٹ گزشتہ دو ماہ سے خالی ہونے کے باوجود آئی جی ریلوے نے اس اہم ڈویژن میں افسر تعینات کرنا جیسے مناسب ہی نہیں سمجھا ہے، بلکہ سکھر ریلوے پولیس پر احسان کرتے ہوئے کراچی ایس پی ریلوے کو سکھر ڈویژن کا اضافی چارج دے رکھا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ اضافی چارج ملنے کے بعد ایس پی ریلوے کراچی گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ریلوے پولیس کے دربار کے لیے ایس پی ریلوے آفس سکھر تشریف لائے تھے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایس پی ریلوے کراچی کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ تین صوبوں کو ملانے والا سکھر ریلوے ڈویژن کی ذمے داریاں سنبھالنے کے بجائے ریلوے ڈویژن کے انسپکٹر کے عہدے کے افسر کو ایس اپی ریلوے سکھر کی ذمے داریاں سونپ رکھی ہیں، جو ریلوے سکھر ڈویژن کی ذمے داریاں انجام دے رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس پی ریلوے سکھر ڈویژن کی خالی پوسٹ پر افسر کی تعیناتی میں آئی جی ریلوے اور وزیر ریلوے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، جس کی وجہ سے ایس پی ریلوے کراچی کو سکھر کا اضافی چارج دینے کے بعد ان کی تنخواہ میں بھی بیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے، تاہم تنخواہ میں اضافے کے باوجود ایس پی ریلوے کراچی سکھر ریلوے ڈویژن کے معاملات میں غیر سنجیدہ ہیں، جس کی وجہ سے ریلوے پولیس کے جوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہے اور کئی قانونی معاملات بھی افسران کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہورہے ہیں، جس سے ریلوے پولیس سکھر ڈویژن کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں، جن کے جوابات دینے کے لیے سکھر ریلوے ایس پی آفس خالی ہے۔