کراچی( آن لائن )سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی جائداد اور خاندانی کاروبار سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ ہماری کئی ایسی جائدادیں ہیں جو ہم نے بہت پہلے کراچی میں لی ہوئی ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ بمبینو سینما کا مالک تھا، دراصل وہ بمبینو چیمبرز تھا جو 1963ء میں کھلا تھا، اس کی 7 منزلیں تھیں۔اس کی ساتویں منزل پر میری والدہ نے ایک پینٹ ہائوس بنوایا تھا جو اس وقت ساڑھے 3 لاکھ روپے کاتھا جب کرولا گاڑی 12
ہزار کی آتی تھی۔ کراچی میں اس وقت تبت سینٹر اور بمبینوبڑی عمارتیں تھیں۔ 1959ء میں ہم نے تعمیر شروع کی اور 1963 میں اسے مکمل کیا ۔جب میری بی بی سے شادی ہوئی اور جس گھر میں ہمارا ولیمہ ہوا وہ 7 ہزار گز کا گھر تھا جہاں آج ہم بلڈنگ تعمیر کر رہے ہیں۔وہ بلڈنگ 8 منزلہ بن چکی ہے، اس نے 14 منزل تک جانا ہے ، اس کی 7 منزلیں زیر زمین ہیں۔ میری زمینداری بھی اپنی ہے۔ بچوں کی جو لاڑکانہ میں زمین ہے ان کا منیجر ہے جو اس کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ بی بی کی وصیت کے مطابق اسلامی قانون کے حساب سے مجھے زمین ملی جونے اپنی بیٹیوں کو دے دی تاکہ ان کا حصہ بیٹے جتنا ہو جائے۔لیکن ایک ایکڑ میں نے لاڑکانہ میں اپنے نام پر رکھی تاکہ میں بی بی کی وصیت کا احترام بھی کروں ۔ انہوں نے بتایا کہ زمینداری سے ایک سال کا خرچ آتا ہے، اور کاروبار سے پیسے تب آتے ہیں جب پروجیکٹ مکمل ہوتا ہے۔ زمین میری ہوتی ہے اس پر کنسٹرکشن کوئی اور کرتا ہے اور میں اس کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔