لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ نصرت شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، انہیں پیش ہونے کا پورا موقع دیا گیا مگر وہ جان بوجھ کر پیش نہیں ہوئیں اور بیرون ملک فرار ہوگئیں۔حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیتی ہے اور گرفتاری تک ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے۔عدالت نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی اندرون اور بیرون ملک تمام جائداد ضبط کرنے کا حکم دیا اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کو ہدایت کی کہ نصرت شہباز کی جائداد ضبطی کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائیں۔تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیاکہ شہبازشریف نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود جیل میں فزیوتھراپسٹ نہیں ملا، آئندہ سماعت پر جیل سپرنٹنڈنٹ ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر وضاحت دیں۔عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ملزموں کے وکلاءنے جرح کےلیے آخری مہلت طلب کی، آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاءنے اگر نیب کے گواہوں پر جرح نہ کی تو ان کا حق ختم کر دیا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
نصرت شہباز جائداد ضبط