لاہور(نمائندہ جسارت) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا۔احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ریفرنس کے تینوں گواہوں پر جرح کرنے کا حکم بھی دیا۔شہبازشریف نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ تینوں ادوار میں میںنے کوئی تنخواہ نہیں لی اور ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی۔ جج جواد الحسن نے کہا کہ آپ کی بہتر ترجمانی مریم اورنگزیب کر سکتی ہیں، آپ کم بولیں تو اچھا ہے یہاں سب کچھ نوٹ ہوتا ہے۔شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ مجھے کینسر ہے فزیو تھراپسٹ نہیں دیا گیا ، عدالت کی کسی بھی رپورٹ پر عملدرآمد نہیں ہواجس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو جیل میں سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے عدالتی حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ کو عملدرآمد رپورٹ سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔عدالت نے ریفرنس میں شہباز کی اہلیہ نصرت شہباز ، سلیمان شہباز ، رابعہ عمران اور ہارون یوسف کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا ہے، عدالت نے 30 روز پورے ہونے پر مسلسل عدم پیشی پر نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا۔ عدالت نے عدم پیشی پر رابعہ عمران ،سلیمان شہباز ،یوسف ہارون اور دیگر کو اشتہاری قرار دیے جانے کے بعد کے معاملے پر عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کر لی۔