ایرانی سائنسدان کو مصنوعی ذہانت اور سیٹلائٹ کنٹرول مشین گن سے قتل کیا گیا

422

پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ ایرانی سائنسدان محسن فخری زادےکےقتل میں مصنوعی ذہانت اورسیٹلائٹ کنٹرول گن استعمال کی گئی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں تقریب سے خطاب میں پاسداران ِ انقلاب کے بریگیڈیر جنرل علی فدوی نے بتایا کہ محسن فخرزادے کے قتل میں جدید سائنس  اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پک اپ میں نصب مشین گن کو مصنوعی ذہانت اورسیٹلائٹ  سےکنٹرول کیا گیا، مجموعی طور پر 13 گولیاں فائر کی گئیں جس میں سائنسدان کے چہرے کو نشانہ بنایا گیا۔

بریگیڈیر جنرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ گاڑی میں سوار محسن فخری کی اہلیہ 10 انچ کی دوری پر بیٹھی تھیں لیکن انہیں کوئی گولی نہیں لگی۔

جنرل نے کہا کے جائے وقوعہ سے کسی انسانی حملہ آور کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے، مشین گن سے 13 گولیاں فائر کی گئی تھیں جس نے ایٹمی سائنسدان کے چہرے کو نشانہ بنایا جب کہ 4 گولیاں سیکورٹی پر مامور افسر کے سر میں پیوست ہوئیں۔