ایران سے جوہری معاہدہ بحال کرنے سے قبل امریکا خلیجی ممالک سے مشاورت کرے( سعودی عرب)

310

منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی سے قبل خلیجی ریاستوں سے مشاورت کرے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بحرین میں سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگوسعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اگر امریکا کی نئی حکومت نے خلیجی ممالک سے مشاورت کے بغیر ایران سے جوہری معاہدے کیا تو ایسا معاہدہ مستحکم نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھاکہ کوئی بھی کامیاب اور پائیدار معاہدہ صرف علاقائی شراکت داروں سے مشورہ کرکے ہی نتیجہ خیزہوسکتا ہے، ہم توقع کرتے ہیں امریکا ایران سے معاہدے سے بحالی سے قبل ہم سے بھی صلاح مشور کرے گا۔فیصل بن فرحان کے بقول ہم نے دیکھا ہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کے نتیجے میں خلیجی ممالک کو شامل نہ کرنے کے نتیجے میں عدم اعتماد پیدا ہوا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب تک نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈان کے ساتھ اس معاملے پر کوئی رابطہ نہیں ہوا لیکن یہ کہ ہم جوبائیڈن انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کے ساتھ اس معاملے پر بات کریں گے۔واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد ظاہر کی تو امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کا دوبارہ رکن بن جائے گا۔یاد رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار سے باز رکھنے کے لیے عالمی قوتوں امریکا، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی نے 2015 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس سے 2018 میں صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر دستبردار ہو کر ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔