اسلام آباد ( آن لائن)وزیراعظم عمران خان اورا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 8 دسمبر کو اہم فیصلہ کرے گی جبکہ حکومت پر دبائو بڑھانے کے لیے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے 7 بار ٹیلی فونک رابطے بھی ہوئے ہیں جن میں تحریک عدم اعتماد سمیت اسمبلیوں سے اپوزیشن کے مستعفی ہونے سے متعلق بات چیت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے ہی ہوگا،اجلاس
میں حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے تمام آپشنز استعمال زیر غور آئیں گے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف وزیراعظم سے قبل اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حامی ہیں ،پی ڈی ایم 8دسمبر کے سربراہی اجلاس میں تمام تجاویز پر غور کرے گی تاہم پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ بغیر ہوم ورک اور اراکین کی مطلوبہ تعداد پوری کیے بغیر تحریک عدم اعتماد بے معنی ہوگی۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اس حوالے سے آصف زرداری اور نواز شریف سے بھی رائے لی جائے گی۔ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر نواز شریف،آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے کے دوران7 بار ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسمبلیوں سے استعفوں سمیت تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے اورحکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔