واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل ہر گز حاصل نہیں کرنے دے گی۔ انہوں نے یہ بات امریکی نیوز چینل سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا کو جوہری معاہدے سے علاحدہ کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے قریب جانے پر مجبور کر دیا۔ منتخب صدر نے واضح کیا کہ جوہری معاہدے سے امریکا کے علاحدہ ہونے کا مقصد زیادہ سخت اقدامات کرنا تھا، تاہم آپ دیکھ لیجیے کہ انہوں نے کیا کر دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی جوہری مواد حاصل کرنے کی صلاحیت کو بڑھا دیا اور اب ایرانی اتنا مواد حاصل کرنے کے قریب جا رہے ہیں جو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے کافی ہو۔ اس کے علاوہ میزائلوں کا معاملہ بھی ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران پر مسلسل دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے تحت امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کے تحت ایک ادارے اور فرد کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی مدت کے اختتام سے ایک ماہ قبل ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان جمعرات کے روز کیا۔ امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید میثمی گروپ اور اس کے سربراہ کے خلاف پابندیا ں عائد کر دی گئی ہیں۔ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ بیان میں امریکا نے الزام لگایا ہے کہ یہ گروپ ایران کے کیمیائی ہتھیاروں کی تحقیق کی سرگرمیوں میں ملوث رہنے کے ساتھ ساتھ امریکا کی جانب سے پہلے سے ہی بلیک لسٹ ایرانی تنظیم برائے دفاعی اختراع و ترقی سے بھی وابستہ ہے۔