سلیکٹیڈ اور سلیکٹر دونوں گھبراہٹ کا شکار ہیں ، شاہد خاقان عباسی

497

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئرنائب صدراورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ سلیکٹڈ اور سیلیکٹردونوں ہی گھبراہٹ کا شکار ہیں۔پیرکومسلم لیگ ہائوس کارسازمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ این آر او دینے کا حق آمر کے پاس ہوتا ہے وزیراعظم کے پاس نہیں،مجھے این آر او نہیں چاہیے،عمران خان کی خام خیالی ہے کہ فوج ان کے ساتھ ہے،اگر وزیر اعظم یہ کہنا شروع کردے کہ فوج میرے ساتھ ہے تو واضح ہے کہ اس کے دن گنے جاچکے ہیں،پی ڈی ایم کی تحریک سے سلیکٹیڈ اور سلیکٹرز دونوں
ہی گھبراہٹ کا شکار ہیں، حکومت کی جانب سے غلط بیانی ہو رہی ہے،ہم پر کرپشن کا الزام نہیں اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے،(ن) لیگ کی حکومت کو بڑا چیلنج توانائی بحران کی صورت میں ملا تھا، ہمارے دور میں گیس کی قیمت میں ایک روپے بھی اضافہ نہیں ہوا، ہم نے سستی بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا، سستے ترین پلانٹس پاکستان میں لگائے اور سسٹم میں اضافی گیس کو شامل کیا، سستی اور اضافی بجلی سے ملکی جی ڈی پی میں 3 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان کے توانائی بحران کا حل صرف اضافی گیس سے ہی حل ہوسکتا ہے ، حکومت کو ڈھائی سال ہوگئے ملک میں اب بھی بجلی کا بحران ہے، حکومت بتائے کہ آج گیس کی قیمت بڑھنے کے باوجود گیس دستیاب نہیں ہے، گیس کی قیمت کیوں بڑھی وزرا بتانے سے قاصر ہیں۔علاوہ ازیںسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف ایم ڈی پی ایس او کے غیر قانونی تقرر کے ریفرنس کی سماعت21دسمبر تک ملتوی کردی۔احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف بھرتی کیس کی سماعت ہوئی،عدالت کو ملزم عمران الحق کی جانب سے بتایا گیا کہ میرے وکیل کو کورونا ہوگیا ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر بھی کوروناکی وجہ سے عدالت میں نہیں آئے ۔عدالت نے سماعت بغیرکسی کارروائی کے21دسمبر تک ملتوی کردی۔شاہدخاقان عباسی اور دیگر پر قومی خزانے کو 138 ملین سے زاید کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈھائی سال سے کیس چل رہاہے ، کوئی کارروائی نہیں ہوتی ، پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ان مقدمات میں کوئی حقیقت نہیں۔