حکومت کی سمت درست نہ ہوئی تو اسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا ، سراج الحق

510

 

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عو ام کو نہ گھبرانے کا کہنے والے وزیراعظم ابھی سے گھبرا گئے ہیں۔ اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ اور جلسے جلوسوں پر پابند ی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جمہوری معاشرے میں پرامن احتجاج ہر شہری اور سیاسی جماعت کا حق ہے۔ حکومت اپوزیشن کو نکیل ڈالنے کی ناکام
کوشش کر نے کے بجائے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت پر قابو پانے کی کوشش کرے تو بہتر ہوگا۔ عوام کورونا وبا کے بجائے حکومتی پالیسیوں سے زیادہ خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہے۔ حکومت آئی ایم ایف سے بجلی وگیس کی قیمتیں بڑھانے کے وعدے کرنے کے بجائے عوام کو ریلیف پہنچانے کی کوشش کرے اگر وہ ایسا نہیں کر سکتی تو گھر جانے کے لیے تیار ہو جائے۔ کورونا کے پیش نظر دو ہفتوں کے لیے جلسے ملتوی کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف جد وجہد ترک کر دی ہے۔ حکومت اپنی سمت درست کرلے، بصورت دیگراسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 17،16 اور19 کے تحت ہر شہری اور سیاسی جماعت کو پُرامن احتجاج کا حق حاصل ہے۔ حکومت کی جانب سے اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ نہ صرف آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے بلکہ حکومتی صفوں میں بوکھلاہٹ اور خوف زدہ صورتحال کی نشاندہی بھی ہے۔ اپوزیشن کو کنٹینر فراہم کرنے کے دعوے کرنے والے وزیراعظم اب کہیں نظر نہیں آتے۔ حکمرانوں کو مخلصانہ مشورہ دیتاہوں کہ اپنی سمت درست کریں اور عوام کو ریلیف پہنچائیں۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 35 سے50 فیصد تک کمی کی جائے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں آئی ایم ایف کے کہنے پر اضافے کے وعدے کرنے کے بجائے ان کی قیمتیں مزید کم کی جائیں۔ اگر حکمرانوں نے روش نہ بدلی تو ان کا جانا ٹھیر گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نے ایک کروڑ افراد کو روزگار مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب سے ان کی حکومت آئی ہے، لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ اداروں کو ٹھیک کرنے اور انہیں منافع بخش بنانے کے دعوے بھی عوام کو بھولے نہیں لیکن ان کی حکومت نے بیڈ گورننس اور اداروں کو تباہ کرنے کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے اسٹیل ملز کے برطرف کیے گئے ملازمین کے حکومتی فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام افراد کو ملازمتوں پر فی الفور بحال کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اسٹیل ملز، ریلویز، پی آئی اے اور دیگر اداروں کو منافع بخش بنانے کا فوری پلان دے۔