ملتان جلسہ: پی ڈی ایم کا پاور شو، پولیس کی پکڑ دھکڑ

525

ملتان : پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ آج ملتان میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کو تیار ہے جبکہ ملتان میں پی ڈی ایم کی جانب سے قافلوں کی آمد کا شیڈول طے پاگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو آج ہوگا جس کے لیے قافلوں کی ملتان  آمد کا شیڈول مکمل پلان کرلیا گیا ہے، جس کے مطابق بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کی بیٹی اوربلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو صبح 11 بجے گیلانی ہاؤس سے ریلی کی صورت میں قاسم باغ روانہ ہونگی جبکہ مولانا فضل الرحمان بھی جامعہ قاسم العلوم سے 11 بجے روانہ ہونگے۔

 سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز قافلے کے ساتھ  ملتان 9 نمبر چونگی پر صبح 11 بجے پہنچیں گی جبکہ ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے کئی شہروں میں پکڑ دھکڑ کی جاری ہے۔

واضح رہے  آصفہ بھٹو زرداری اپنے بھائی کی نمائندگی کریں گی اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ملتان میں آج ہونے والے جلسے سے خطاب کریں گی جبکہ  پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے یہ پہلا خطاب ہوگا۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے بھی کمر کس لی، جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، کنٹینر لگا کر راستے بند کر دئیے گئے ہیں جبکہ جلسہ روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے کئی شہروں میں زبردستی گرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں۔

یاد رہے پولیس کی جانب سے ملتان گھنٹہ گھر چوک میں نواز لیگ کی نکالنے والی  ریلی کو ناکام بنادیا تھا  اور گھنٹہ گھر کو جانے والے چاروں راستوں کو  سیل کر دیا گیا ہے۔

ملتان میں قلع کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم پر انتظامیہ کا کنٹرول برقرار ہے جبکہ لاٹھیوں اور آنسو گیس سے لیس اہلکار بھی مظاہرین سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

خیال رہے پی ڈی ایم کے جلسے کے باعث انتظامیہ نے ملتان میں میٹرو بس سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت نہیں روک سکتی اور ملتان پی ڈی ایم کا جلسہ ہوکر رہے گا، حکومت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے اور ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ کل تمام رکاوٹیں توڑ کر ملتان میں ملاقات ہو گی جبکہ پی ڈی ایم ایک پرامن تحریک ہے اور پی ڈی ایم کی تحریک کا مقصد  ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام، ووٹ کی عزت اور بنیادی حقوق کی بحالی ہے اور گھروں پر مشکلات آتی ہیں تو بیٹیاں باہر نکلتی ہیں اور مریم نواز اور آصفہ بھٹو باہر نکل رہی ہیں اور یہ حکومت گھر جارہی ہے۔

فیصل آباد میں ورکرز کنونشن روکنے کیلئے سابق ایم این اے میاں عبدالمنان کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا  جبکہ ایم این اے عائشہ رجب اور رہنما این اے 109 مزمل سرور ڈوگر کے گھر پر بھی ریڈ کیا گیا اور سٹی صدر شیخ اعجاز کے بیٹے کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز وہاڑی میں تہمینہ دولتانہ کے دفتر اور دیگر مقامات پر چھاپوں کے دوران 13 لیگی کارکن دھر لئے گئے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ بوکھلاہٹ میں پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور کارکنوں کو بھی پکڑ کر لے گئی ہے  جس پر مشتعل کھلاڑیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

گگو منڈی میں ایم پی اے یوسف کسیلیہ کے بھائی سمیت متعدد افراد گرفتار کر لئے گئے، احمد پور شرقیہ میں جے یو آئی ف اور پی پی پی کے 11 عہدیداران اور کارکن پکڑے گئے اور پیر محل سے پی پی رہنما رانا جمیل کو حراست میں لیا گیا جبکہ خانیوال میں نواز لیگ کے مقامی رہنما رانا سلیم کی فیکٹریوں پر چھاپے کے دوران ڈرائیور و دیگر ملازمین کو بھی دھر لیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے پی ڈی ایم کے ملتان میں کل ہونے والے جلسے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ملتان سے لوگ نہیں ملے تو سندھ بھر سے کرائے پر لوگوں کو بھجوایا جانے لگا ہے جبکہ عوام ان کے ملک دشمن بیانیے کو مسترد کر چکے ہے اور پشاور جلسے کے بعد ان کی عوامی حیثیت کھل کر سامنے آ چکی ۔