اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر نے گلگت بلتستان کی عوام کو موجودہ حکومت کو فروخت کردیا ہے جبکہ موجودہ حکومت جنوری تک ختم ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا مشکور ہوں جنہوں نے ووٹ کے تحفظ کے لیے میرا ساتھ دیا اور عوام نے پیپلز پارٹی کو زیادہ ووٹ دیئے لیکن حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا اور اب تو آر ٹی ایس کا بہانہ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی خواتین کے ووٹوں کے حقوق کا تحفظ کرے گی اور الیکشن کمشنر نےعوام کو بیچ دیا وہ اپنا عہدہ تک نہیں سنبھال سکےجبکہ ابھی تک کچھ علاقوں سے مکمل رزلٹ موصول نہیں ہوئے اور پہلے ہی کہا تھا الیکشن کمیشن کا موجودہ حکومت سے مک مکا ہے۔
چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ جی بی 21 میں پولنگ بکس چوری ہوا تھا اور پیپلز پارٹی کارکنان نے دھاندلی کے خلاف سرد موسم میں احتجاج کیا جبکہ الیکشن کمشنر یہ بتائیں انہوں نے کس کے کہنے پر پریس کانفرنس کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا الیکشن ونگ ہے، کیا الیکشن کمشنر 2 ماہ کے لیے عہدے پر بیٹھنا چاہتے ہیں لیکن یہ حکومت تو جنوری تک ہو گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عوام کے حقوق پر سودے بازی نہیں کرسکتی اور عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے جبکہ پی ٹی آئی اب تک یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ گلگت بلتستان کا وزیراعلیٰ کون ہو گا ؟
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کی حکومت بنانے میں لگے ہوئے ہیں اور ہر آزاد امیدوار کے پاس جا کر کہہ رہے ہیں کہ تم وزیر اعلیٰ ہو بس شمولیت اختیار کر لو۔
واضح رہے الیکشن قوانین کہتے ہیں کہ جہاں خواتین کو ووٹ میں حصہ نہیں لینے دیا جائے وہاں دوبارہ انتخابات ہونے چاہیے۔
دوسری جانب گلگت بلتستان انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جاری تنازع اور احتجاجی مظاہروں کے دوران نگراں حکومت نے خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پاک فوج کی مدد طلب کی جبکہ نتظامیہ کی مدد کے لیے فوجی اہلکار تیسرے درجے کی سیکیورٹی لیئر کے طور پر موجود ہوں گے اور 23 نومبر تک تعینات رہیں گے۔