نمرا قتل کیس میں مقتولہ کے باپ،بھائی سمیت 6 ملزمان زیر حراست

262

نواب شاہ(پورٹ کاشف رضا) نمرا قتل کیس میں باپ، بھائی،منگتر سمیت 6 افراد، زیر حراست۔ پیپلز میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کی انتظامیہ 72 گھنٹے سے زائد گزر جانے
کے باوجود تاحال پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری نہیںکرسکی۔تفصیلات کے مطابق نمرا قتل کیس جام صاحب پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع نواحی گاؤں میر حسن رند میں جلا کر کر قتل کی جانے والی 13 سالہ نمرا کے قتل نے نیا رخ اختیار کر لیا، پولیس کی جانب سے بنائی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے ڈی ایس پی صدر شکیل سرفراز کی قیادت میں نمرا کے گھر کا معائنہ کیا اور مختلف زاویوں سے تحقیقات کی۔پیپلز میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کی انتظامیہ 72 گھنٹے سے زائد گزر جانے کے باوجود تاحال پوسٹ مارٹم رپورٹ جارینہیں کرسکی۔ پولیس نے نمرا کے والد مختیار علی، بھائی اور، منگیتر سمیت چھ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ نمرا کے چچا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو ظلم بھی ان کے ساتھ ہوا دوسرا پولیس ان ہی کے لوگوں کو حراست میں لے کرہراساں کر رہی ہے، میری آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ حقیقی قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور پولیس کو انہیںہراساں کرنے سے روکا جائے۔ایس ایچ او جام صاحب آصف پچوہو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اپنا کام پوری ایمانداری سے کر رہی ہے جلد ہی قاتلوں تک پہنچ جائیں گے پولیس نے کسی کوگرفتارنہیں کیا شک کی بنیاد پر چند افراد کو ضروری تفتیش کے لیے حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے سرکار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔