نوابشاہ(سٹی رپورٹر)جام صاحب کے مقامی گاؤں سونو خان رند میں لاپتا 13 سالہ لڑکی کی جھلسی ہوئی نعش ملی ہے۔نمرا رند کی تدفین پوسٹ مارٹم کے بعد آبائی گاؤں میں کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نواب شاہ کے قریب جام صاحب کے مقامی گاؤں سونو خان رند میں لاپتا 13 سالہ لڑکیکی جھلسی ہوئی نعش کی تدفین پوسٹ مارٹم کے بعد آبائی گاؤں میں کی گئی، جبکہ نماز جنازہ میں جام صاحب کے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی شہید بینظیر آباد واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر اقبال وسان، ایس ایچ او بی سیکشن آصف مغل اور ایس ایچ او جام صاحب آصف پیچوہو پر مشتمل انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو لڑکی کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔اس سلسلے میں انویسٹی گیشن افسر انسپکٹر اقبال وسان نے بتایا کہ 13 سالہ لڑکی نمرا رند کی جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد حقائق منظر عام پر آئیں گے۔ دوسری جانب سماجی تنظیم ہاری ویلفیئر ایسوسی ایشن اور سول سوسائٹی کی جانب سے اکرم خاصخیلی، سارنگ سندھو، نائلہ رنداور شہزاد خاصخیلی ودیگر کی قیادت میں نواب شاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جام صاحب میں اغوا کے بعد بیدردی سے قتل ہونے والی معصوم لڑکی نمرا رند کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو اس افسوسناک واقعے پر ایکشن لینا چاہیے لیکن سندھ حکومت ایسے واقعات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معصوم بچی نمرا رند کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔