سینیٹر سراج الحق نے کشمور واقعے پر تحریک التوا جمع کرادی

638

کراچی(نمائندہ خصوصی )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کشمور سندھ میں ماں اور بیٹی کے اغوا اور زیادتی کے خلاف تحریک التوا سینیٹ سیکرٹریٹ کے شعبہ اجرا ورسید میں جمع کرا دی۔تحریک التوا سینیٹ کے قواعد و ضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ 85 کے تحت جمع کرائی گئی ہے ۔صوبائی ترجمان مجاہد چنا کے مطابق تحریک التوا میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کی11نومبر 2020ء کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 5 سالہ بچی اور اس کی ماں کو کراچی سے ملازمت کے بہانے اغوا کرکے کشمورلایا گیا ، مجرم اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ مل کر ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ۔اس دوران بچی کی ماں نے پولیس کو اطلاع دی۔ تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ پولیس خصوصاً اے ایس آئی محمد بخش برڑو اور اس کی اہلیہ اور بیٹی کی طرف سے معصوم بیٹی کی جان بچانے کے لیے انتہائی ہمت اور جرأت کے ساتھ قربانی کا مظاہرہ کرنا انتہائی قابل قدر اور عظیم کارنامہ ہے۔تحریک التوا میںپرنٹ میڈیا کی13نومبر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 6 سال کے دوران22 ہزار سے زیادہ زیادتی کے واقعات ہوئے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان واقعات کو روکنے،مجرموں کو گرفتار کرکے سزا دلانے میں بری طرح ناکام ہوئیں ہیں۔تحریک التوا میں افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2020ء میں ملک میں بچوں اور خواتین کے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔عدالتوں کی طرف سے پورے ملک میں زیادتی کے مجرموں کو نظام کی کمزوری کا سہارا لیتے ہوئے ضمانتوں پر رہااور بری کرنے سے مجرموں کو حوصلہ ملا ہے۔تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک میںہونے والے بچوں،بچیوںاور خواتین کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات کے مجرموں کو عبرتناک سزا دلانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مضبوط رابطے کے معاملے میں وفاقی حکومت نے اب تک اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ۔تحریک التوا میں انتہائی اہم اور فوری نوعیت کے اس قومی اہمیت کے حامل معاملے کو زیر بحث لانے کے لیے ایوان کی معمول کی کارروائی روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔دریں اثنا جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے چانڈکا اسپتال میں زیر علاج زیادتی کا نشانہ بننے والی معصوم بچی علیشا کی عیادت کی اورجماعت اسلامی کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔صوبائی رہنما نے زوردیاکہ حکومت ایسے درندہ نما لوگوں کو سرعام پھانسی کی فوری طورپر قانون سازی کرے۔امیرضلع لاڑکانہ قاری ابو زبیرجکھرو ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔