امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے حساس ادارے کے اہلکاروں نے القاعدہ کے نائب سربراہ عبداللہ احمد عبداللہ کو ایران میں ہلاک کردیا۔
ترک سرکاری ٹیلی ویژن ٹی آر ٹی کے مطابق نیو یارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حساس ادارے کے دو اہلکاروں نے ایران میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے نائب سربراہ عبداللہ احمد عبداللہ عرف ابو محمد المصری کو ہلاک کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یہ کارروائی امریکی ایما پر کی۔ تاہم تہران حکومت نے اخبار کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں کے مطابق اسرائیلی حساس ادارے کے دو اہلکاروں نے 7 اگست 2020 کو اُس وقت عبداللہ احمد عبداللہ کو نشانہ بنایا جب وہ تہران کی ایک سڑک پر موٹر سائیکل پر جا رہے تھے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عبداللہ احمد عبداللہ کی ہلاکت اب تک خفیہ رکھا گیا۔ القاعدہ اور تہران حکومت نے ہلاکت کو خفیہ رکھا۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے اخبار کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کی سرزمین پر القاعدہ کا کوئی سرغنہ موجود نہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا امریکا اور اسرائیل میڈیا کے ذریعے جھوٹی خبریں پھیلا کر ایران کو ان گروہوں سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکا اور اسرائیل خطے میں موجود دہشت گروہوں کی پشت پناہی سے خود کو پاک کرنا چاہتے ہیں۔
اخبار کے مطابق امریکا کے ایک حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عبداللہ احمد عبداللہ کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی اس میں امریکا کے ملوث ہونے کے حوالے سے کچھ کہا ہے۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ امریکی وائٹ ہاؤس کی قومی سکیورٹی کونسل سے رابطہ کیا گیا لیکن عبداللہ احمد عبداللہ کی موت پر کوئی رائے سامنے نہیں آئی۔
عبد اللہ احمد عبد اللہ پر الزام ہے کہ اس نے سن 1998 میں امریکا میں دو سفارت خانوں پر بم دھماکے کرائے۔