لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں میڈیا کی آزادی کو سلب کر لیاگیا ہے ۔ حق اور سچ کا گلا گھونٹا گیا۔ صحافیوں کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ میڈیا پر قد غن لگا کر حکمران سمجھتے ہیں کہ ان کی ناکامیاں چھپ جائیں گی، مگر ایسا نہیں ہوسکتا۔عوام کے مسائل اس وقت حل ہوں گے جب عوامی نمائندے ایوانوں میں پہنچیں گے ۔ اب تک جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے نمائندے ہی اسمبلیوں میں پہنچتے رہے ہیں ۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والی پارٹیوں کے اند ر جمہوریت نہیں ۔ چچا بھتیجے اور ماموں بھانجے کی سیاست نے ملک و قوم کے 73سال ضائع کر دیے۔ اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی سے اقتدار میں آنے والے قومی امنگوں کے مطابق فیصلے نہیں کر سکتے ۔ جماعت اسلامی ملک کی واحد جمہوری اور نظریاتی جماعت ہے جس کے کسی کارکن پر آج تک کرپشن یا بد دیانتی کا کوئی الزام نہیں ۔ جماعت اسلامی کی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف تحریک میں عوام جوق در جوق شریک ہورہے ہیں ۔ باجوڑ اور بونیرکے جلسوں نے عوامی شرکت کے سابق ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔ 15 نومبر کو دیر پائیں اور 22 نومبر کو سوات کے عوامی جلسے بھی حاضری کے حوالے سے نئی تاریخ رقم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پشاور اور خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع سے سینئر صحافی جان افضل خان کی قیادت میں آئے ہوئے صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں نثار محمد خان ، احتشام طورو ، عطا الرحمن ، محمد اسرار ، سلطان حسین ، قاری گل رحمن سمیت مختلف اخبارات اور نیوز چینلز سے وابستہ صحافی شریک تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے ڈھائی سال میں عوام کو نچوڑنے اور ٹیکس لگانے اور بڑھانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔ ایک عام مزدور اور دہاڑی دار بھی 42 قسم کے ٹیکس دے رہاہے ۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے ٹیکسوں اور بجلی و گیس کے بلوں سے دولت اکٹھی کرنے کے بعد بھی 3 ماہ میں 581 ارب روپے کا قرض لیاہے ۔ حکومت بجلی کی مد میں مزید 82 ارب روپے کا بوجھ عوام کی گردنوں پر ڈالنے جارہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم مہنگائی کو مصنوعی قرار دے کر کھانے کے ایک ایک لقمے کو ترستے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ۔ اگر مہنگائی مصنوعی ہے تو پھر ہر روز وزیراعظم مہنگائی کم ہونے کے بیانات دینے کے بجائے مہنگائی کرنے والوں کو کیوں نہیں پکڑتے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک اقتصادی لحاظ سے بہت پیچھے چلا گیاہے ۔ حکومت نے قرضے نہ لینے کا وعدہ کر کے سابق حکومتوں سے دگنا قرض لیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے احتساب کے بڑے دعوے کیے تھے مگر دوسر ے دعوئوںاور وعدوں کی طرح احتساب کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوسکا ۔ جن لوگوںکا احتساب ہوناچاہیے تھا انہیں وزیراعظم نے اپنی کابینہ میں شامل کرلیاہے ۔ عمران خان ڈھائی سال سے وزیراعظم ہیں مگر آج تک اپنی انتخابات والی تقریر ہی کر رہے ہیں ۔ مافیاز حکومت کی گود میں بیٹھے ہیں ۔ ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز حکومتی نااہلی کی وجہ سے عوام کا خون پی رہے ہیں جبکہ وزیراعظم تقریروں کے علاوہ اور کچھ کرنے کو تیار نہیں۔