یورپ میں بڑھتے اسلامو فوبیا پر تشویش ہے، پاکستان ،ایران

370
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایرانی ہم منصب جواد ظریف یوم اقبال کی مناسبت سے کیک کاٹ رہے ہیں

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) پاکستان اور ایران نے بعض یورپی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہین آمیز رویہ کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے۔پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے بدھ کو وزیراعظم عمران خان ، وزیرخارجہ شاہ محمود
قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کی ۔جس میں عالمی و علاقائی صورتحال ، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تجارت ، سرمایہ کاری اور سیکورٹی ودیگر باہمی دلچسپی کے امور زیرغور آئے۔ دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک استقبال پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا اور مستقل امن کا قیام، خطے میں امن واستحکام کے لییانتہائی اہمیت کا حامل ہے، بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس قیام امن کے لیے ایک نادر موقع موجود ہے جسے کسی صورت ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن سمیت خطے کے امن واستحکام کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے پاکستانی عوام کی طرف سے، مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کو خراج تحسین پیش کیا۔جنرل قمرجاوید باوجوہ نے ایرانی وزیرخارجہ سے گفتگو میں کہا کہ پاک ایران وسیع ترتعاون سے خطے میں امن واستحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اس موقع پر جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کا کردار لائق تحسین ہے۔

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایرانی ہم منصب جواد ظریف یوم اقبال کی مناسبت سے کیک کاٹ رہے ہیں