اختیارات کہاں ہیں؟، 8 سو دن میں کسی کو پتا نہیں چل سکا سراج الحق

242
لاہور:سینیٹر سراج الحق چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کر رہے ہیں،چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی

 

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اختیارات کہاں ہیں، 8 سو دن میں کسی کو پتا نہیں چل سکا ۔ وزیر اعظم 8 سو دن سے ایک ہی تقریر کر رہے ہیں کہ’’ نہیں چھوڑو ںگا ‘‘۔اس وقت ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے ۔قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بیٹھے لوگ ارب پتی ہیں انہیں غریبوں کے مسائل کا پتا ہے نہ ان سے کوئی سروکار۔90 فیصد غریب عوام کی نمائندگی ارب پتی کیسے کرسکتا ہے ۔ پوری قوم دلدل میں پھنس گئی، مہنگائی اور بے روزگاری نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔ غریب کی قوت خرید ختم ہوگئی ہے،لوگ2،2 کلو آٹا پائواور آدھاکلو چینی خریدنے پر مجبور ہیں ، شرم کی بات ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہے اور گندم ،چینی اور ٹماٹرباہر سے منگوائے جا رہے ہیں ۔حکومت نے گندم سستے داموں برآمد اور مہنگے داموں درآمد کی ۔ کسان حیران ہیںکہ ملک میں پیدا ہونے والی لاکھوں میٹرک ٹن گندم کہاں گئی۔
چودھری شجاعت کی مزاج پرسی کے لیے آئے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی نے بتایا ہے کہ ان کی طبیعت اب پہلے سے بہت بہتر ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد صحت یاب کرے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سروسز اسپتال میں چودھری شجاعت کی عیادت کے بعد چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرلاہور کے امیر ذکر اللہ مجاہد ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس وقت حکومت اور اپوزیشن والے، دونوں پریشان ہیں ۔ملک تیزی سے مسائل کی دلدل میں دھنستا جارہا ہے ،مہنگائی ،بے روز گاری کے ساتھ ساتھ اب بدامنی ،بے چینی اور مایوسی نے عوام کو گھیرے میں لے لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کا ادراک ہی نہیں۔اگر وزیر اعظم واقعی مہنگائی ختم کرنا اور عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں تو ایک ایگزیکٹو آرڈر سے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں کمی کرسکتے تھے مگر انہوں نے اپنے ارد گرد موجود مافیاز اور ان کے سرپرستوں پر ہاتھ ڈالنا بھی پسند نہیں کیا۔آٹا ، لینڈ ، چینی اور ڈرگ مافیا آج بھی ان کے ساتھ موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پیاس کا درد محسوس نہ کیا ہو، ان کو پیاسے کی پیاس کا پتاکیسے چل سکتا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے مدینے کی ریاست کا وعدہ کیا تھالیکن 8 سو دن میں مدینے کی ریاست کی جانب ایک قدم بھی نہیں اٹھایا ۔حکمرانوں نے ڈھائی سال قوم کو سبز باغ دکھانے اور فریب دینے میں گزار دیے ہیں۔حکمرانوں نے تبدیلی کا وعدہ کیا تھا مگر ڈھائی سال میں وہ اپنے طور طریقے نہیں بدل سکے، آج بھی ان کی شاہ خرچیاں اور اللے تللے اسی طرح جاری ہیں۔ بیرونی ملکوں کے سربراہان اور نمائندے دورے پر آتے ہیں توغریب ملک کے حکمرانوں کے ٹھاٹھ باٹھ دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں،ان کی حیرانگی اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب یہ مہمان کے سامنے بھی قرض اور امداد کے لیے ہاتھ پھیلادیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے دنیا بھر میں پاکستان کی عزت و وقار پر دھبا لگا دیا ہے ۔ عوام اگر واقعی ایک باوقار اور آزاد و خود مختار پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں دیانتدار قیادت اورخدمت کرنے والی جماعت کو حکومت میں لاناہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی ہے ۔مظلوم اور مجبور لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں سب کے سب آزما لیے گئے ہیں،سب نے ملک و قوم کو جی بھر کر لوٹا اور مسائل سے دوچار کیا، اب جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا۔