شہباز شریف پر فرد جرم کا مطلب تمام داستانیں سچ ہیں، شہزاد اکبر

116

لاہور(نمائندہ جسارت) مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ پر فرد جرم کا مطلب ہے تمام داستانیں سچ ہیں۔ ٹی ٹیز کے ذریعے پیسا بیرون ملک منتقل کیا جاتا تھا، عدالتی فیصلہ پڑھنے پر لیگی صدر کی کارستانیوں کا پتا چل جائے گا، شہباز فیملی کے خلاف 7 اعشاریہ تین ارب کا ریفرنس ہے۔نوازشریف کی واپسی کیلیے برطانوی حکومت کیساتھ روزانہ رابطہ ہورہاہے،نوازشریف کے وزٹ ویزاکی مدت رواں ماہ ختم ہوجائیگی، نوازشریف کی واپسی کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتا،جب تک عمران خان ہیں اپوزیشن کواین آراونہیں ملے گا۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج لاہور اور میرے لیے ایک تاریخی دن ہے، مجھ پر الزام ہے ایک سال سے چوری اور کرپشن کی جھوٹی داستانیں سنا رہا ہوں، آج ان داستانوں پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، آج شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد ہوگئی ہے، فرد جرم کا مطلب ہے وہ تمام داستانیں سچ تھیں۔انہوںنے کہاکہ چارج شیٹ کے مطابق کل 16 ملزمان ہیں، 16 میں سے 4 ملزمان اشتہاری قرار دے دیے گئے ہیں، داماد ہارون یوسف بھی اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں، سلمان شہباز، علی احمد، طاہر نقوی، ہارون یوسف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، طاہر نقوی کو دبئی سے واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا عدالتی فیصلہ پڑھنے پر شہباز شریف کی کارستانیوں کا پتا چل جائے گا، عدالتی فیصلے میں ایک ایک چیز کو واضح بیان کیا گیا ہے۔مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے مزید کہا نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی جاری ہے، شہباز شریف کہتے ہیں مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ٹی ٹیز کے ذریعے پیسا دوسرے ملک بھیجا جاتا تھا، تمام ای میلز اور دستاویزات شواہد کا حصہ ہیں، شریف فیملی کی خواتین کا احترام کرتے ہیں، آپ نے اپنی خواتین کے نام پر ٹرانزیکشنز کیوں کیں؟۔انہوںنے مزید کہاکہ منی ایکس چینج چلانے والے شاہد محمود اور آفتاب کا کردار بھی اہم ہے، شاہد محمود پاکستان، آفتاب لندن میں منی ایکس چینج چلاتے تھے، تیسرا مفرور شریف گروپ کا اسسٹنٹ مینجر طاہر نقوی دبئی میں ہے، 70 سے زائد افراد نے ان کو ٹی ٹیز بھیجیں، منظور پاپڑ والا کیسے شہباز شریف خاندان کو پیسے بھیج سکتا ہے، مشتاق چینی اپنا جرم قبول کر چکا ہے، جس دن سے کیس بنا ہے دونوں باپ بیٹا ایک ہی بات کر رہے ہیں، میری کمر درد ہے، مجھے کرسی نہیں دی۔۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن والے حکومت سے نیب قوانین ختم کرکے این آراومانگ رہے تھے،فردجرم میں آپ کے کک بیکس اورکمیشن بھی آگئے ہیں،احتساب کے عمل کوآگے بڑھانے کیلیے تمام وسائل بروئے کارلارہے ہیں،آج شاہدخاقان عباسی پربھی فردجرم عائدہوناتھی،شہبازشریف نے وکیل مقررکرنے میں بھی ڈنڈی ماری۔ایک اور سوال کے جواب میں شہزاداکبر نے کہاکہ نوازشریف لاہورہائیکورٹ کوحلف دینے کے بعدبیرون ملک گئے،نوازشریف کوانسانی ہمدردی کی بنیادپرجانیکی اجازت دی،شہبازشریف کے وزیراعظم بننے کی راہ میں بھائی صاحب رکاوٹ ہیں،نوازشریف نے اس سے پہلے بھی کئی بار قوم کودھوکادیا۔