پی ڈی ایم کاہر فیصلہ قبول ہوگا، زرداری۔میثاق پر اتفاق ہوگیا، فضل الرحمن

204

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہپی ڈی ایم میں کسی ادارے یا فرد کا نام لینے میں کوئی مسئلہ نہیں،میں فوجی قیادت کا نام لینے کی حمایت کرتا ہوں۔پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن کی دیگر رہنمائوں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران اس سوال پر کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں فوجی قیادت کے نام لینے کے حوالے سے کیا بات ہوئی؟ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کسی کا نام لینا یا نہ لینا کوئی مسئلہ نہیں یہ مسئلہ صرف میڈیا نے بنایا ہوا ہے۔میں فوجی قیادت کا نام لینے کی حمایت کرتا ہوں۔ وزیراعظم اور صدر کا نام لیا جا سکتا ہے تو کسی ادارے کے بندے کا نام کیوں نہیں؟ ہمارا ایشو نام لینا نہیں، ملک کا نظام ٹھیک کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی سربراہان اور ان کے نمائندے شریک ہوئے، معاشی بحران ملک کا سنگین مسئلہ ہے،عوام کا سکون اور عزت نفس چھین لیا گیا ہے،پی ڈی ایم کا اصل ہدف پاکستان میں حقیقی جمہوری نظام کی بحالی ہے ، حقیقی جمہوریت کی بحالی کے لیے ایک میثاق طے کرنے پر اتفاق کیا ہے، تمام جماعتیں متفقہ میثاق کے لیے 13نومبر کو اپنی تجاویز پیش کریں گی،14 نومبر کو اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوگا۔قبل ازیںپاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کا اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت ہوا، جس میں راجا پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل، آفتاب شیرپاؤ، مولانا عبدالغفور حیدری، امیر حیدرہوتی، میاں افتخار حسین، شاہ اویس نورانی، ساجد میر، حافط عبدالکریم اورڈاکٹر طارق فضل چودھری شریک ہوئے۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدرمملکت آصف علی زرداری بھی وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ڈی ایم کے جلسوں اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا،اس کے علاوہ پی ڈی ایم کے متفقہ موقف اور بیانیہ کی تشکیل پر مشاورت ہوئی۔