خودی…………………اقبال

182

یہ موجِ نفَس کیا ہے تلوار ہے
خودی کیا ہے، تلوار کی دھار ہے

خودی کیا ہے، رازِ درْونِ حیات
خودی کیا ہے، بیداریِ کائنات