اسلام آباد: پاکستان کے ہاکی لیجنڈ عبدالرشید جونیئر 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عبدالرشید جونیئر کافی عرصے سے شدید بیمار تھے اور اسلام آباد کے نجی اسپتال میں کچھ عرصے سے داخل تھے۔
تفصیلات کے مطابق عبدالرشید جونیئرنے 1968ء اولمپک میں گولڈ، 1972 اولمپک میں سلور اور 1976ء اولمپک میں برونز کا تمغا جیتا تھا اور 1971ء کے ہاکی ورلڈ کپ میں فاتح پاکستان ٹیم کی نمائندگی بھی کی تھی جبکہ رشید جونیئر کا شمار انٹرنیشنل ہاکی کے صفِ اول کے سینٹر فارورڈز میں ہوتا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ 1994ء میں عالمی کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے مینجر بھی رہے تھے اور اسی سال پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی بھی جیتی تھی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہاکی کے رشید جونیئر دنیا کے ان تین کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنھوں نے اولمپکس میں طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغے جیتے تھے اور ان کے علاوہ یہ اعزاز انڈیا کے پرتھی پال سنگھ اور وکٹر جان پیٹر کو حاصل رہا ہے جبکہ رشید جونیئر نے 89 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 96 گول کیے تھے اور وہ ’شارپ شوٹر‘ اور ’کنگ آف دی ڈی‘ کے نام سے مشہور تھے۔
خیال رہے ہاکی لیجنڈ عبدالرشید جونیئر کو حکومت پاکستان نے پرائیڈ آف پرفارمنس کے ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔
واضح رہے پاکستان کے سابق ہاکی اولمپئین عبدالرشید جونیئر 79 سال کی عمر میں پاکستان میں وفات پا گئے ہیں اور وہ کافی عرصہ سےعلیل تھے اور نجی اسپتال میں داخل تھے جبکہ ان کی نماز جنازہ ان کے آبائی شہر میں ادا کی جائے گی۔