لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور قومی سیاسی امور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا اعلان انتخابات میں عمران خان کی بڑی دھاندلی ہے ۔ آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے عوام کو تمام حقوق دیے جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں لیکن مقدمہ کشمیر کو سبوتاژ کرنا گریٹ گیم ہے ۔ عمران خان خمینی ، چینی اور ریاست مدینہ کا نظام تو نہیں لاسکے ، عملاً پاکستان کے آئینی نظام ، جمہوریت و آئینی ریاستی اداروں کو باہم لڑارہے ہیں ۔ ہر کوئی اپنے کردار کو قرآن و سنت اور آئین پاکستان کا پابند بنا لے تو ہر بحران ختم ہو جائے گا ۔ جماعت اسلامی ملک و ملت کے استحکام اور اسلامی خوشحال پاکستان کے لیے پوری قوم کو عوامی تحریک اور مسلسل جدوجہد سے جمع کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوںنے کراچی ،اسلام آباد، خضدارکے دورے کے بعد منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ
حضرت محمد ؐ پوری دنیا کے لیے رحمت اور رہنما ہیں۔ دنیا نے اپنے لیے نظام بنائے وہ ناکام ہو گئے ۔ اشتراکیت ، مغربی سرمایہ دارانہ نظام ، قوم پرستی ، فرقہ پرستی اور انسانوں کو تقسیم کرنے کا ہر حربہ انسانوں سے دشمنی ہے ۔ عالمی امن ، تمام انسانوں کی عزت اور معاشی مسائل کا حل قرآن و سنت کی پیروی سے ممکن ہے ۔ عالمی استعمار ی قوتیں امن کی دشمن ہیں ۔ فرانس کے صدر اور یورپ نے قرآن ، محمد ؐ اور شعائر اسلام کی توہین کر کے 2ارب مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے ۔ فرانس کے جرم کی سزا یہی ہے کہ اس کی اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی مستقل رکنیت ختم ہو اور مسلمانوں کو نمائندگی دی جائے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ بلوچستان پاکستان کا بازوئے شمشیر زن ہے ۔ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ ہر آزمائش اور امتحان میں حب الوطنی کا پرچم بلند رکھاہے ۔ عوام دشمن مافیا اور ریاستی اداروں میں مٹھی بھر جمہوریت اور خوشیوں کے دشمن عناصر نے پاکستان کو ذلت ، رسوائی اور پریشانیوں کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں پہلا حق بلوچستان اور گلگت بلتستان کے عوام کا ہے ۔ عوام کو وہی ترقی قبول ہو گی جس میں وسائل اور ترقی کی منصفانہ تقسیم ہو ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے طلبہ و طالبات کو پنجاب، سندھ ،خیبر پختونخوا میں تمام سہولتوں کے ساتھ تعلیم کا حق دیا جائے ۔ بلوچستان کی پسماندگی کی سزا باصلاحیت نئی نسل کو نہ دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ مساجد ، مدارس پوری امت کے لیے بڑی رحمت اور اسلامی تہذیب ، اسلامی اقدار کی حفاظت کے مورچے ہیں ۔