سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں نان بائی روٹی کی قیمت کم مقرر کرنے پر سڑکوں پر نکل آئے، احتجاجی ریلی، پریس کلب کے سامنے دھرنا، احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا عندیہ دے دیا، آل سکھر ہوٹل شیر مال ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام انتظامیہ کی مبینہ زیادتی، روٹی کے نرخ کم مقرر کرنے کیخلاف سکھر کے تندور و ہوٹلز مالکان کی بڑی تعداد نے مرحلہ وار احتجاجی تحریک کے سلسلے میں اپنے تندور اور ہوٹل بند کرکے بندر روڈ تا سکھر پریس کلب تک آل سکھر ہوٹل شیرمال ایسوسی ایشن سکھر کے سرپرست اعلیٰ محمد شفیق، صدر حاجی فصیل امین و دیگر کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی اور سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور سکھر انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آل سکھر ہوٹل شیر مال ایسوسی ایشن سکھر کے سرپرست اعلیٰ محمد شفیق، صدر حاجی فیصل امین و دیگر کا کہنا تھا کہ میدے کی بوری 4600 سے بڑھ کر 5700 ہوگئی، گیس، چینی، بجلی، لکڑی بھی مہنگی ہوئی ہے اور انتظامیہ نے سرکاری نرخ 15 روپے مقرر کیے، اب اے ڈی سی ون نے جبری طور پر پرروٹی کے نرخ 12 روپے کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے باعث نان بائیوں کا کاروبار جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ اتنی کم قیمت میں نان بائیوں کو اخراجات جیب سے ادا کرنے پڑ رہے ہیں جو انتہائی افسوس کی بات ہے۔ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کے بجائے تندور مالکان پر دباؤ ڈال رہی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انتظامیہ کے ناروا سلوک اور ہوٹل تندور مالکان کیساتھ کی جانی والی زیادتیوں کیخلاف پہلے مرحلے میں تندور مالکان نے اپنے ہوٹلز بند کیے لیکن انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی، جس کے باعث مجبوراً ہمیں احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا ہے۔ تندور مالکان و مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر اب بھی انتظامیہ نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے، جس کی تمام تر ذمے داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ تندور مالکان نے وزیر اعلیٰ سندھ، کمشنر سکھر ودیگر اعلیٰ افسران سے اپیل کی ہے کہ سکھر انتظامیہ کی من مانیوں اور ہوٹلز و تندور مالکان کو بلاجواز تنگ و پریشان کیے جانے کا نوٹس لے کر تندور مالکان میں پائی جانے والی بے چینی و مایوسی دور کریں۔